Dawn News Television

اپ ڈیٹ 30 دسمبر 2022 02:35pm

کورونا کی نئی لہر کا خدشہ، ملک میں آنے والے تمام مسافروں کی اسکریننگ لازمی قرار

وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام ایئرپورٹس پر ملک میں آنے والے تمام مسافروں کی اسکریننگ کے احکامات کے ساتھ ساتھ کورونا ٹیسٹ کروانے کی بھی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ملک میں آنے والے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دینے اور مثبت ٹیسٹ آنے پر متاثرہ مسافر کو قرنطینہ میں رکھنے کے حوالے سے سندھ حکومت نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو خط لکھ دیا ہے۔

گزشتہ روز (29 دسمبر کو) این سی او سی کے اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ تمام ایئرپورٹس پر جراثیم کش اسپرے اور سینیٹائزر کا استعمال لازمی بنایا جائے۔

این سی او سی کا اجلاس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عبدالقادر پٹیل نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فکر کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح صرف 0.5 فیصد ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں 90 سے 95 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن کی جاچکی ہے۔

حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ایک کروڑ 32 لاکھ سے زائد آبادی نے مکمل ویکسین لگوالی ہے، جبکہ ایک کروڑ 39 لاکھ افراد نے ویکسین کی صرف ایک خوراک لگائی ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ 5 سال سے 11 سال کی عمر کے 8 لاکھ بچوں کو بھی ویکسین لگ چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صورتحال کنٹرول میں ہے اور گزشتہ ہفتے کورونا سے اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام سرحدوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور کورونا کی ٹیسٹنگ میں دوبارہ تیزی کردی گئی ہے تاکہ اس کے نئے ویرینٹ کے حوالے سے معلوم کیا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس دوسرے کئی ممالک میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

پاکستان بارڈر ہیلتھ سروس نے سول ایوی ایشن اتھارٹی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ایئرپورٹ پر ریپڈ ٹیسٹ کروانے اور مثبت کیسز والے متاثرہ افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

پاکستان بارڈر ہیلتھ سروس کی جانب سے لکھے گئے خط میں یہ بھی بتایا گیا کہ بین الاقوامی پروازوں میں مسافروں کے نمونے لیے جائیں۔

سول ایوی ایشن اور ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس اور تمام ایئرلائنز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ مسافروں کے نمونے حاصل کرنے کے لیے پاکستان بارڈر ہیلتھ سروس کے عملے کے ساتھ تعاون کیا جائے۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں مسافروں کی اسکریننگ کے عمل کو تیز کرنے کے احکامات تب جاری ہوئے جب کووڈ 19 کا نیا ویرینٹ ’اومیکرون‘ جسے ’نائٹ میئر ویرینٹ اور بی ایف 7‘ بھی کہا جاتا ہے، دیگر ممالک میں تیزی سے پھیلنے لگا ہے، کووڈ 19 کا نیا ویرینٹ چین، بھارت، بنگلہ دیش، جاپان، امریکا، آسٹریلیا اور ڈنمارک میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔

سندھ حکومت کا این سی او سی کو خط

حکومت سندھ کی جانب سے لکھے گئے خط میں ہدایات جاری کی گئیں کہ بین الاقوامی اور مقامی مسافروں کو کووڈ-19 کی ویکسین لازمی لگوائی جائے۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے خط میں بتایاگیا کہ کووڈ 19 علامات ظاہر ہونے کی صورت میں متاثرہ مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا جائے اور ٹیسٹ کی تصدیق کے لیے پی سی آر ٹیسٹ لازمی کروایا جائے۔

ایسے افراد جنہیں کورونا کی علامات ہیں لیکن ان کا ٹیسٹ منفی آیا ہے ایسی صورت میں متاثرہ افراد میں نمونیا کی تشخیص کے لیے چیسٹ ایکسرے بھی کروایا جائے۔

خط میں یہ بھی کہا گیا کہ چھ ماہ قبل کورونا ویکسین لگانے والے شہریوں بالخصوص 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بزرگ افراد کو فائزر اور بیوالینٹ ڈوز کے ساتھ ساتھ کووڈ 19 ویکسین کی بوسٹر خوراک بھی لازمی لگائی جائے گی۔

محکمہ داخلہ نے ہجوم سے اجتناب اور عوامی مقامات پر ماسک لازمی پہننے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

صوبائی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے خط اس وقت لکھا گیا جب دیگر کئی ممالک میں کورونا کا نیا ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔

صوبائی وزیر صحت نے کراچی کے ڈاؤ یونیورسٹی ہیلتھ سائنس میں منعقدہ تقریب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے متعلق سہولیات دینے اور کووڈ 19 ٹیسٹ کے لیے حکومت مالی طور پر مستحکم نہیں ہے۔

Read Comments