کھیل

پی ایس ایل: پی سی بی نے بھارتی عملے کو واپس بھیج دیا

پی ایس ایل میں شامل 23 بھارتی براڈ کاسٹرز کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت بھیجا گیا، کرکٹ بورڈ نے متبادل براڈ کاسٹرز کے انتظام کرلیا ہے، ترجمان پی سی بی

پہلگام واقعے پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے حکومت پاکستان کے حکم پر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 23 بھارتی براڈ کاسٹرز کو واپس بھارت بھیج دیا۔

پی سی بی ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان سپر لیگ کی براڈ کاسٹ کمپنی میں شامل بھارتی عملے کو واپس بھیج دیاگیا۔

بیان میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی براڈ کاسٹرز کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت بھیجا گیا جب کہ پی سی بی نے متبادل براڈ کاسٹرز کے انتظام کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ 23 رکنی بھارتی عملہ ایک تکنیکی ٹیم کا حصہ تھا جسے ایک براڈکاسٹ کمپنی نے پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کی کوریج کے لیے کنٹریکٹ پر رکھا تھا۔

ترجمان پی سی بی کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل 10 کے تمام میچز شیڈول کے تحت براڈ کاسٹ ہوں گے جب کہ بھارتی عملے کے جانے سے میچز کے انعقاد اور براڈ کاسٹنگ میں کوئی خلل نہیں آئے گا۔

دوسری جانب، پنجاب پولیس کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے کہ براڈ کاسٹ کمپنی کے 23 بھارتی شہریوں کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پی سی بی کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا جب مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام واقعے پر بھارتی الزامات کے بعد بھارت کے اسٹریمنگ پلیٹ فارم ’فین کوڈ‘ نے بھارت میں پی ایس ایل 10 کی لائیو اسٹریمنگ معطل کر دی تھیں۔

علاوہ ازیں، فین کوڈ کی جانب سے اپنی ویب سائٹ سے تمام متعلقہ ویڈیوز، بشمول گزشتہ 13 میچوں کی جھلکیاں بھی ہٹادی گئی تھیں۔

یاد رہے کہ فینکوڈ نامی اسپورٹس چینل بھارت میں پاکستان سپر لیگ کا واحد ڈیجیٹل اسٹریمنگ پارٹنر تھا جس نے پی ایس ایل 10 کے اب تک ہونے والے 13 میچز بھارت میں براہ راست اپنے پلیٹ فارم پر دکھائے تھے۔

پس منظر

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں منگل کو 26 سیاحوں کی مبینہ ہلاکت کے بعد گزشتہ روز سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔

بعد ازاں، وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائے گا اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

پاکستان نے شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کے لیے فضائی حدود، سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کردیا۔

بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے، پاکستان نے سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرکے انہیں 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔