پاکستان

فیکٹ چیک: علامہ اقبال ایئرپورٹ پر میزائل کی بیٹری پھٹنے سے آتشزدگی کا دعویٰ غلط ہے

وائرل ویڈیو مئی 2024 کی ہے جب علامہ اقبال ایئرپورٹ کی چھت میں شارٹ سرکٹ کے باعث دھواں اٹھا اور پروازوں میں تاخیر ہوئی

متعدد بھارتی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا صارفین ہفتے کے روز سے لاہور کے علامہ اقبال بین الاقوامی ہوائی اڈے کی ایک ویڈیو شیئر کر رہے ہیں، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تنصیب کے دوران ایئر ڈیفنس سسٹم کی ایک میزائل بیٹری پھٹ گئی، جس کے نتیجے میں ہوائی اڈے پر تمام خدمات معطل کر دی گئیں، تاہم یہ دعویٰ غلط ہے۔

آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے کیونکہ یہ واقعہ مئی 2024 کا ہے جب علامہ اقبال ایئرپورٹ کی چھت میں شارٹ سرکٹ کے باعث آتش زدگی کے نتیجے میں دھواں اٹھا اور پروازوں میں تاخیر ہوئی۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں سیاحوں پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں نیپال کے ایک شہری کے علاوہ باقی سب کا تعلق بھارت سے تھا، اس واقعے میں 17 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

کئی بھارتی ذرائع نے ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ نامی ایک غیر معروف گروپ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اس کے جواب میں بھارت نے پاکستان کے خلاف متعدد اقدامات کا اعلان کیا۔ پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے فوری طور پر تمام بھارتی ملکیتی یا بھارتی آپریٹڈ ایئر لائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے سمیت متعدد اقدامات کا اعلان کیا۔

دعویٰ

ہفتے کے روز ایک معروف بھارتی پروپیگنڈا اکاؤنٹ نے 32 سیکنڈ کی ایک طویل کلپ پوسٹ کی جس میں ہوائی اڈے پر دھویں سے ڈھکے ہوئے سوٹ کیسوں کے ساتھ کھڑے ایک ہجوم کو دکھایا گیا تھا۔

پوسٹ کے کیپشن میں کہا گیا کہ ’ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کی تنصیب کے دوران بیٹری پھٹنے سے ایئرپورٹ جل رہا ہے، اس واقعے میں 14 پاکستانی فوجی شہید ہو گئے، لاہور ایئرپورٹ پر تمام خدمات معطل کر دی گئی ہیں اور پاک فوج نے کنٹرول سنبھال لیا ہے۔’

اس پوسٹ کو 479400 بار دیکھا گیا۔

اسی طرح کے کیپشن کے ساتھ یہی ویڈیو ایکس پر بھارتی کے ساتھ ساتھ پاکستانی اور افغانی اکاؤنٹس نے بھی شیئر کی جسے ہزاروں بار دیکھا گیا۔

بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹس جیسے فنانشل ایکسپریس، اے بی پی نیوز، نیوز ایرینا انڈیا، کلنگا ٹی وی اور لوکمت ٹائمز نے بھی ہفتے کے روز اسی واقعے کی اطلاع دی۔

یہی کلپ فیس بک صارفین نے بھی شیئر کیا۔

![ . ](

فیکٹ چیک

حالیہ پہلگام حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان رونما ہونے والے واقعات کے تناظر میں اس کلپ کے وائرل ہونے اور اس میں عوام کی گہری دلچسپی کے باعث دعوے کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے ایک فیکٹ چیک شروع کیا گیا۔

اس واقعے کے حوالے سے کلیدی لفظ کو سرچ کرنے پر ہوائی اڈے پر کسی حالیہ آتش زدگی یا فوجیوں کی ہلاکت اور کارروائیوں کی معطلی کے حوالے سے کوئی خبریں نہیں ملیں۔

ریورس امیج سرچ کے نتیجے میں 9 مئی 2024 کو شائع ہونے والی پاکستان ٹوڈے کی ایک رپورٹ سامنے آئی، جس میں وائرل ویڈیو کا ایک اسکرین شاٹ شامل تھا۔

رپورٹ کے مطابق، علامہ اقبال بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امیگریشن کاؤنٹر کی چھت میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ بھڑک اٹھی، جس کی وجہ سے حج اور بین الاقوامی پروازوں میں تاخیر ہوئی۔

اسکرین شاٹ 9 مئی 2024 کو بھارتی چینل سی این این نیوز 18 کے ایک یوٹیوب نیوز بلیٹن میں بھی دکھایا گیا تھا۔

پاکستانی کے ساتھ ساتھ بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹس کی جانب سے شائع ہونے والی کئی دیگر رپورٹس بھی اصل واقعے کے حوالے سے موصول ہوئیں۔

سرچ کے دوران پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کا ایک بیان بھی سامنے آیا، جسے سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان نے شائع کیا، جس میں ایئرپورٹ سروسز کی معطلی کی خبروں کو مسترد کیا گیا۔

دعوے کی جانچ پڑتال کا نتیجہ : گمراہ کُن

لہذا، فیکٹ چیک نے طے کیا کہ یہ دعویٰ کہ یہ ویڈیو میں لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر لگنے والی آگ دکھائی گئی ہے جس کے نتیجے میں پروازیں منسوخ ہوئیں، گمراہ کن ہے، یہ کلپ دراصل مئی 2024 کا ہے، جب ہوائی اڈے کی چھت میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگنے اور دھواں اٹھنے کے باعث پروازوں میں تاخیر ہوئی تھی۔