کھیل

’کھیل کو سیاست سے الگ رکھیں‘، سابق بھارتی کپتان اپنی ہی ٹیم اور بورڈ پر برس پڑے

جب حکومت نے کھیلنے کی اجازت دیدی ہے تو ہاتھ ملانا کوئی بڑی بات نہیں، بطور کھلاڑی میں چاہوں گا کہ ہم کھیل پر توجہ دیں، یہ زیادہ بہتر ہوگا، بھارت کو عالمی چیمپئن بنوانے والے سابق کپتان کا انٹریو

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کپل دیو نے اپنے بورڈ اور ٹیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب حکومت نے کھیلنے کی اجازت دے دی ہے تو ہاتھ ملانا کوئی بڑی بات نہیں، کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کو 1983 میں پہلا ورلڈ چیمپئن بنوانے والے کپل دیو نے ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں بھارت کی پاکستان کے خلاف 5 وکٹوں سے فتح کے بعد کہا کہ کرکٹ کو سیاسی معاملات سے دور رکھا جانا چاہیے۔

کپل دیو نے انڈیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’میری صرف اتنی گزارش ہے کہ کھلاڑیوں اور میڈیا دونوں کی ذمہ داری ہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھا جائے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کا کام ہے کہ سب کچھ سامنے لائے، لیکن بطور کھلاڑی میں چاہوں گا کہ ہم کھیل پر توجہ دیں، یہ زیادہ بہتر ہوگا۔

خیال رہے کہ ایشیاکپ میں گروپ مرحلے میں 14 ستمبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے پہلے میچ میں بھارتی ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادیو نے ٹاس کے وقت پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ نہیں ملایا تھا اور پھر میچ کے بعد بھی پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملاکر اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی کی۔

دوسرے میچ میں یہ بھی یہ سلسلہ برقرار رہا تھا، تاہم فائنل کے بعد تنازع اس وقت کھڑا ہوا جب بھارتی ٹیم نے ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کر دیا۔

تاہم، محسن نقوی بھی اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے جس کے باعث بھارتی ٹیم نے کافی دیر تک گراؤنڈ میں تماشا کیا اور آخر میں بغیر ٹرافی اور میڈلز کے جشن منانے پر مجبور ہوئے۔

فائنل کے بعد سوریا کمار یادیو نے وضاحت کی کہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ میدان پر موجود بھارتی کھلاڑیوں نے خود کیا تھا۔

بھارت کے سابق کپتان کپل دیو نے مزید کہا کہ جب حکومت نے کھیلنے کی اجازت دیدی ہے تو ہاتھ ملانا کوئی بڑی بات نہیں۔

اس سے قبل، معروف بھارتی کرکٹ کمنٹیٹر روی شاستری بھی بھارتی ٹیم کی اوچھی حرکت پر چراغ پا ہوگئے تھے۔

ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے پر ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ فائنل ختم ہونے کے بعد اختتامی تقریب کےلیے 45 منٹ تک ڈرامہ کرتے رہے، شائقین انتظار کرتے رہے مگر آپ اپنی ہٹ دھرمی پر ڈٹے رہے، بھارتی ٹیم کی یہ حرکت گھناؤنی ہے۔