’ہیوز جدید ترین ہیلمٹ نہیں پہنے ہوئے تھے‘

26 نومبر 2014
آسٹریلوی بلے باز فل ہیوز—فائل فوٹو رائٹرز۔
آسٹریلوی بلے باز فل ہیوز—فائل فوٹو رائٹرز۔

لندن: باؤنسر لگنے سے زخمی ہونے والے فل ہیوز کے ہیلمٹ مینوفیکچرر کے مطابق آسٹریلوی بلے باز ہیلمٹ کا جدید ترین ماڈل نہیں پہنے ہوئے تھے۔

برطانوی کمپنی مسوری سر کی حفاظت کرنے والی پوشاک بنانے کی نامور کمپنی ہے جس نے اپنے ایک اعلامیے میں ہیوز کہ ’جلد اور مکمل بحالی‘ کی امید کا اظہار کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ وہ حادثے کی مزید فوٹیج طلب کررہے ہیں تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ ہیوز کو گیند کہاں لگی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ جو فوٹیج ابھی دستیاب ہے اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہیوز کو ہیلمٹ کے گرل کے پیچھے والے حصے میں گیند لگی اور گیند نے اس سابقہ ماڈل والے ہیلمٹ کو مکمل طور پر مس کردیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ یہ ہیلمٹ کا غیر محفوظ حصہ ہوتا ہے جہاں سر اور گردن ہوتی ہے تاہم اسے بلے باز کی آسانی سے سر ہلانے کے غرض سے اس طرح بنایا جاتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اس ہیلمٹ کے جدید ترین ماڈل میں اس حصے کو مزید محفوظ بنایا گیا ہے تاہم اس سے بلے باز کو الجھن محسوس نہیں ہوتی۔

تاہم یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ اگر ہیوز نے یہ ہیلمٹ پہنا بھی ہوتا تو آیا وہ اس انجری سے بچ پاتے یا نہیں۔

مسوری کے مینیجنگ ڈائریکٹر سیم ملر نے کہا کہ ہیلمٹ مینوفیکچررز بہتر سے بہتر مصنوعات بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس حوالے سے دنیا بھر کی گورننگ اتھارٹیز سے رابطہ بھی کیا جاتا ہے۔

مسوری کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ نئے ہیلمٹ اگست 2014 سے فروخت کے لیے دستیاب ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Nov 26, 2014 10:23pm
اللہ تعالی ہیوز کو صحت یاب کریں ان کو چوٹ لگی اب صفائی دینا بے مقصد ھے