بیروت: لبنان کے عسکری گروپ حزب اللہ نے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے میں فوجی قافلے پر حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

ال منار ٹیلی ویژن پر نشر کیے جانے والے پر نشر کیے گئے حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا کہ آج صبح 11 بجکر 25 منٹ پر حزب اللہ کے مسلح کارکنوں نے متعدد گاڑیوں پر مشتمل صہیونی افسران اور فوجیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا۔

ال منار نے کہا کہ حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی نو گاڑیوں کو نشانہ بنایا جس میں بڑی تعداد میں فوجیوں کی ہلاکت ہوئی۔

اسرائیلی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حزب اللہ کے حملے میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک اور 7زخمی ہوئے ہیں۔

مذکورہ حملہ حزب اللہ اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان 2006 میں ہونے والی 34 روزہ طویل جنگ کے بعد ایک بڑا حملہ تصور کیا جارہا ہے۔

ادھر اسپین کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جوابی کاروائی میں لبنان میں موجود ان کا ایک سپاہی ہلاک ہو گیا ہے۔

ان کے مطابق اسپین کا ہلاک ہونے والا فوجی اہلکار ملک کے دیگر 600 فوجیوں کے ساتھ اقوام متحدہ کے لبنان کے امن مشن میں شامل تھا۔

اس سے قبل اسرائیلی فوجی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل پیٹر لرنر نے کہا تھا کہ حملے میں جانی نقصان ہوا ہے لیکن انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی تھی۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ہم اس حملے کا طاقت سے جواب دیں گے۔

لبنان کی نیشنل نیوز ایجنسی نے بدھ کو رپورٹ کیا کہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی شیلنگ میں اقوام متحدہ کے امن دستے کے ہسپانوی رکن زخمی ہوئے۔

ایجنسی نے مزید رپورٹ کیا کہ آپریشن میں اسرائیلی فوجی کو پکڑ لیا گیا ہے تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ حملے میں اس کے کسی بھی فوجی کو نہیں پکڑا گیا۔

شام کے زیر قبضہ گولان ہائٹس کے علاقے میں 18 جنوری کو اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے چھ جنگجو اور ایرانی انقلابی گارڈز کا رکن ہلاک ہو گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں