واشنگٹن: امریکی خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر جان برینن کا کہنا ہے کہ شام و عراق میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش کے جنگجوؤں نے پہلے بھی کیمیائی ہتھیار استعمال کیے ہیں اور محدود صلاحیت والے مزید ہتھیار بنانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔

امریکی چینل ’سی بی ایس نیوز‘ کے ایک پروگرام میں انٹرویو کے دوران جان برینن نے کہا کہ ہمارے پاس ایسے کئی ثبوت ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ داعش نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے اور وہ ایسے مزید ہتھیار بنانے کے لیے کلورین اور مسٹرڈ گیس بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ داعش اپنے مالی مفاد کے لیے یہ ہتھیار مغربی ممالک کو برآمد کردے، جس کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ اسمگلنگ روٹس کو ختم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : شامی حکومت کیمیائی ہتھیار استعمال کررہی ہے، اسرائیلی افواج

ان کا کہنا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں شام و عراق میں داعش تمام سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئی ہیں اور ان کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔

’عراق و شام میں زہریلی کیمیکل کی موجودگی‘

دو روز قبل امریکی خفیہ ایجنسی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلیپر نے بھی امریکی قانون سازوں کو بتایا تھا کہ داعش شام و عراق میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں : شام کے کیمیائی ہتھیار تلف کرنے پر امریکا، روس متفق

واضح رہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حامی اور مخالف افواج پانچ سالہ جنگ کے دوران اب تک کئی بار ایک دوسرے پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام لگا چکے ہیں۔

اگرچہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی روک تھام کے کام کرنے والی ’آرگنائزیشن فار دی پراہبیشن آف کیمیکل ویپنز (او پی سی ڈبلو) شام کو کیمیائی ہتھیاروں سے پاک قرار دے چکی ہے، لیکن اس نے ساتھ ہی محدود صلاحیت والے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

avarah Feb 12, 2016 11:53pm
WHO GAVE THEM THESE OR HOW DID THEY PRODUCE IT? COULD SOME ONE GUIDE PEOPLE?