کے صدربشارالاسد۔ فائل تصویر
کے صدربشارالاسد۔ فائل تصویر

یروشلم: اسرائیلی فوج نے منگل کے روز کہا ہے کہ دمشق کیمیائی ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ یہ بات اس وقت کہی گئی ہے جب امریکی ڈیفینس سیکریٹری چک ہیگل نے ایرانی ایٹمی خطرے اور شامی خانہ جنگی پر اپنا تین روزہ اہم دورہ ختم مکمل کیا ہے۔

یہ بیان اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس کے ایک اعلیٰ ترین آفیشل کی جانب سے اس وقت آیا ہے جب ہیگل نے اردن کے مختصر دورے سے قبل اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامین نتین یاہو سے ملاقات کی ہے۔

' ہماری پروفیشنل معلومات اور بہترین سمجھ بوجھ کے مطابق ( شامی صدر بشارالاسد کی) حکومت نے پچھلے چند ماہ میں کئی واقعات میں باغیوں کیخلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کئے ہیں،' اسرائیلی فوج میں رتحقیق اور تجزئیے کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل اٹائی برون نے کہا ۔

تل ابیب سیکیورٹی کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے (شام میں) انیس مارچ کے ایک واقعے کا حوالہ دیا جس میں 31 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ انہوں نے مرنے والوں کی جسمانی کیفیت کے بارے میں بھی بتایا ۔

' مرنے والوں کی سکڑی ہوئی پتلیوں ، منہ سے فوم جیسے جھاگ اور دیگر آثار سے ظاہر ہے کہ ان کیخلاف مہلک کیمیائی ہتھیار استعمال کئے گئے ہیں،' انہوں نے بتایا کہ جائے وقوع سے حاصل ہونے والی تصاویر سے یہ اندازہ لگایا گیا ہے۔

' اب یہ کونسا کیمیکل ہے، بظاہر، سیرین لگتا ہے۔ پھر ( شامی) حکومت غیرمہلک اور نیوٹرل کیمیکل استعمال کررہی ہے،' انہوں نے بتایا۔

اس معاملے پر فوری طور پر ہیگل کا ردِ عمل معلوم نہیں ہوسکا۔ 'واشنگٹن کہہ چکا ہے کہ شام میں کیمیائی ایجنٹ کا استعمال ' گیم چینجر' ہوگا لیکن اس معاملے کے حتمی حل تک پہنچنا ابھی باقی ہے،'ہیگل نے پیر کے روز کہا ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ابھی معلوم کرنا ہے کہ کیا ہوا اور کیا نہیں۔ انہوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تصدیق ہونے پر کسی ردِ عمل یا منصوبے کا اعلان بھی نہیں کیا۔

واضح رہے کہ سیرن کو 1938 میں جرمنی میں تیار کیا گیا تھا اور یہ بغیر رنگ اور بو والا کیمیکل ہے  جو اعصاب پر حملہ آور ہوکر انسان کو ہلاک کردیتا ہے۔

گزشتہ ہفتے پینٹاگون کے چیف نے انکشاف کیا تھا کہ اردن میں گزشتہ برس 150امریکی فوجی تعینیات کئے جاچکے ہیں اور اب ان کی نفری  200 سے بڑھائی جائے گی۔

ان افواج کا مقصد شام کی صورتحال پر نظر رکھنا اور کیمیائی ہتھیاروں کو اسلامی شدت پسندوں کے ہاتھوں میںجانے سے روکنا ہے۔

دوسری جانب ہیگل سے ملاقات کے دوران اسرائیلی حکام نے ایران کی جانب سے شام میں ہتھیاروں کی منتقلی کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ وہ اپنے دفاع کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں