کراچی : ماہرین کے مطابق گردوں کے امراض کے اہم اسباب ذیابیطس (شوگر) اور فشارِخون (بلڈ پریشر) ہیں۔

نیفرولوجی اور جنرل میڈیسن کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر سید منصور احمد شاہ نے کہا ہے کہ صحت مند زندگی سے گردوں کی نگہداشت ممکن ہے، گردے کے مریض امراضِ قلب کی زد پر ہوتے ہیں، گردوں کے امراض کے اہم اسباب ذیابیطس اور فشارِخون ہیں، جبکہ ان امراض کا علاج بروقت تشخیص سے کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : گردوں میں پتھری کا باعث بننے والی 12 وجوہات

’گردوں کے امراض، خطرے کے عوامل اوراُن سے بچاو‘ کے عنوان سے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) میں بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم، کراچی یونیورسٹی اور ورچول ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کی معانت سے عوامی آگاہی کا پروگرام منقعد کیا گیا، جس میں شرکاء سے گفتگو میں ڈاکٹر سید منصور احمد شاہ نے کہا کہ گردوں کے امراض سے مطلب یہ ہوتا ہے کہ کسی کا گردہ اُس طرح سے کام نہ کرے جیسے وہ پہلے کیا کرتا تھا، اس سلسلے میں مرض کی نوعیت فرداً فرداً مختلف ہوتی ہے، یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر مریض کے گردے ناکارہ ہو جائیں۔

انھوں نے کہا کہ ایکیوٹ رینل فیلیئر میں مریض کے گردے کی کارکردگی وقت کے ساتھ ساتھ متاثر ہورہی ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں : گردوں کی پتھری اور اس کی علامات

شہریوں کو مشورہ دیتے ہوئے ڈاکٹر سید منصور احمد شاہ کا کہنا تھا کہ گردوں کی نگہداشت و حفاظت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے،اس لیے صحت بخش غذا کا استعمال، روزانہ مناسب ورزش کے ساتھ ساتھ نمک، شکر، ریڈ میٹ، سوڈا اور کیفین کے زیادہ استعمال سے گریز بہت ضروری ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فشارِ خون، ذیابیطس، بیماری سے متعلق خاندنی پس منظر، ضعیف العمری، گردوں میں پتھری، تمباکو نوشی، موٹاپا اور امراضِ قلب گردوں کے مریضوں کے لئے خطرے کے عوامل میں شمار ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بلڈ شوگر بڑھانے والی 7 عام مگر گمنام وجوہات

مرض کی تشخیص پر ڈاکٹر سید منصور احمد شاہ نے کہا کہ گردوں کی کارکردگی جانچنے کے لیے سیرم یوریا اور کریٹینین کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں جبکہ اس ضمن میں ای جی ایف آر کا ٹیسٹ بہت اہم ہے۔

گردوں کے مرض کی علامات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ گردے کے امراض کسی بھی فرد میں بتدریج ظاہر ہوتے ہیں، ہر فرد مرض کے ابتدائی درجے سے پانچویں درجے تک نہیں پہنچتا، پانچواں درجہ آخری درجہ یعنی اسٹیج فائیو کہلاتا ہے۔

مزید پڑھیں : شوگر سے بچاؤ کیلئے 10 مفید سپرفوڈز

اسٹیج فائیو پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آخری درجے کے مریضوں کے علاج کے لئے گردے کے ٹرانسپلانٹ، ہیمو ڈالیسز اور پیریٹونیل ڈالیسز کی معالجاتی تراکیب استعمال کی جاتی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں