راولپنڈی: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) نے بھی پاناما پیپرز لیکس کے معاملے پر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے خلاف مہم کا آغاز کرتے ہوئے ایک ایسی تنظیم کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے جو پاک فوج کے زیرِ انتظام کام کرے اور وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف کرپشن الزامات کی تحقیقات کرے۔

عوامی تحریک نے اتوار کو راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے صدر سلطان نعیم کیانی کی سربراہی میں راولپنڈی-اسلام آباد پریس کلب کے باہر ایک احتجاجی ریلی نکالی جو لیاقت باغ پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں 450 کے قریب افراد شریک ہوئے۔

مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ریلی کے باعث مری روڈ پر ٹریفک کی روانی 2 گھنٹے سے زائد معطل رہی۔

مزید پڑھیں:پاناما لیکس: وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ

واضح رہے کہ 2014 میں پارلیمنٹ کے باہر کئی دنوں پر مشتمل دھرنے کے بعد عوامی تحریک کے مقامی چیپٹر کا راولپنڈی میں یہ پہلا احتجاجی مظاہرہ تھا۔

عوامی تحریک کے سلطان نعیم کیانی کا کہنا تھا، 'اگر پاناما یپیرز معاملے کی تحقیقات ایک ایسی تنظیم کرے جو فوج کی زیر نگرانی کام کرے، تو وزیراعظم کو استعفیٰ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم اگر کوئی دوسری تنظیم اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے تو وزیراعظم نواز شریف کو تحقیقات کے آغاز سے قبل استعفیٰ دے دینا چاہیے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاناما پیپرز لیکس نے مقامی اشرافیہ کی مالیاتی خردبرد کو بے نقاب کیا ہے، ان کامزید کہنا تھا کہ اب یہی وقت ہے کہ ملکی سیاست کو کرپشن اور نااہلی سے پاک کیا جائے۔

کیانی کا کہنا تھا، 'حکمران خاندان کو عوام کے پیسے سے حاصل کی جانے والی آمدنی اوراس پیسے کی بیرون ملک منتقلی کے حوالے سے جواب دہ ہونا چاہیے۔'

یہ بھی پڑھیں:پاناما لیکس:وزیراعظم کا جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ بات بہت عجیب ہے کہ وہ لوگ جو بدعنوانی سمیت مالیاتی خردبرد میں ملوث ہوں، ملک کے حکمران بن جائیں اور عوام کا پیسہ (سیاستدانوں) کے بیرون ملک کاروبار کو بڑھانے میں استعمال کیا جائے۔'

عوامی تحریک کے ضلعی صدر کا کہنا تھا کہ وفاق اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 17 جون 2014 کو ہونے والے ماڈل ٹاؤن واقعے کی بھی انکوائری نہیں کروائی اور اگر قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو عوامی تحریک اور منہاج القرآن احتجاج کا آغاز کریں گے۔

منہاج القرآن کے شمالی پنجاب چیپٹر کے سربراہ رانا ادریس کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو یہ کہہ کر بے وقوف بنا رہی تھی کہ وہ پاناما پیپرز میں لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ محدود اختیارات کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے جج اس کیس میں انصاف کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پاناما لیکس: صرف وزیراعظم کے خاندان کے احتساب کا مطالبہ

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کو بھی اپنے آپ کو احتساب کے لیے پارلیمنٹ کے سامنے پیش کردینا چاہیے جس طرح برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات پارلیمنٹ کے فلور پر پیش کیں۔

رانا ادریس کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف کی وجہ سے سیاست، کرپشن اور دہشت گردی کے روابط ٹوٹ چکے ہیں کیونکہ ان کی وجہ سے سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔

انھوں نے جنرل راحیل شریف سے ماڈل ٹاؤن کیس کو فوجی عدالت میں بھیجنے کی بھی درخواست کی۔

عوامی تحریک کے ضلعی جنرل سیکریٹری عقیل ستی کا بھی کہنا تھا کہ احتساب بیورو یا پاک فوج کی زیر نگرانی کوئی تنظیم حکمران خاندان پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے جو عوام کو بھی قابل قبول ہوگا۔

یہ خبر 9 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

shahnaz May 09, 2016 04:17pm
مولویوں کو فوج سے گہری عقیدت ھے