اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ جس دن بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 7 جوان جاں بحق ہوئے، اس دن پاک فوج کے جواب میں 11 بھارتی فوجی بھی مارے گئے تھے۔

ایوان صدر میں ترک صدر رجب طیب اردگان کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ کے دوران میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی کے حوالے سے جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ’ہمارے 7 جوانوں کی شہادت کے دن بھارت کے 11 فوجی مارے گئے تھے، ہم اپنے جوانوں کی شہادت کو تسلیم کرتے ہیں، بھارتی فوج بھی مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہلاک فوجیوں کا بتایا کرے، جبکہ ایل او سی پر اب تک 45 سے زائد بھارتی فوجی مارے جاچکے ہیں۔‘

بھارتی حکومت کے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوؤں کے حوالے سے آرمی چیف نے کہا کہ ’سرجیکل اسٹرائیک صرف باتوں تک محدود رہی اور بھارت کو اپنے دعوؤں پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ہماری بات سمجھ آگئی کہ جارحیت سے کچھ نہیں ملے گا۔‘

آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج نے ملکی دفاع کے بہترین نتائج دیئے ہیں جس کا سہرا فوج کی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، جبکہ بلوچستان کے حالات کی بہتری میں پاک فوج کا کلیدی کردار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی:بھارتی فائرنگ سے7 پاکستانی فوجی جاں بحق

واضح رہے کہ دو روز قبل لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 7 جوان جاں بحق ہوگئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رات کے آخری پہر میں بھارتی فوج نے ایل او سی کے بھمبر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا جس کے نتیجے میں 7 فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور بھارت کی متعدد چیک پوسٹوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے: سیکریٹری خارجہ

ہندوستانی فائرنگ کے نتیجے میں فوجیوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبا والا کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج بھی کیا گیا۔

گزشتہ دو ماہ سے بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات میں شدت آگئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری ہلاک و زخمی ہوچکے ہیں جبکہ مویشیوں اور املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب مقامی لوگ بھی جان بچانے کے لیے محفوظ مقام کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں