موغادیشو: صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صومالیہ کے پولیس افسر ابراہیم محمد کا کہنا تھا کہ 'دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 20 سے زائد ہے، جن میں بیشتر عام شہری ہیں'۔

انھوں نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ لاشوں کو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: صومالیہ: خود کش دھماکے میں جنرل سمیت 6 ہلاک

خیال رہے کہ انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں کتنے افراد متاثر ہوئے تھے۔

ابراہیم محمد کا کہنا تھا کہ خود کش بمبار نے شہری علاقے کو نشانہ بنایا اور جس وقت دھماکا ہوا اس مقام پر چھوٹے تاجروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

موغادیشو کی امین ایمبولنس سروس کے ڈائریکٹر عبدالقادر عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ ان کے رضا کاروں نے دھماکے میں زخمی ہونے والے 48 افراد کو ہسپتال منتقل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: صومالیہ میں ایئرپورٹ کے قریب 2 دھماکے، 13ہلاک

شہر کی انتظامیہ کے ترجمان عبدالفتح عمر کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحیقیقات کی جارہی ہیں۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ صومالیہ کے پورٹ شہر میں ہونے والے خود کش دھماکے کی ذمہ داری بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے ذیلی گروپ الشباب نے قبول کی ہے۔

الشباب نے جاری بیان میں کہا کہ ان کا نشانہ پورٹ کے قریب ایک فوجی بیس تھا اور دعویٰ کیا کہ دھماکے میں 30 افراد ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: صومالیہ کے ہوٹل پر الشباب کا حملہ، 15 افراد ہلاک

واضح رہے کہ الشباب گروپ صومالیہ میں بین الاقوامی حمایت یافتہ حکومت کو ختم کرنے کیلئے مستقل خطرناک حملوں میں ملوث رہا ہیں، ان حملوں میں حکومتی عہدیداروں، فوجی اہلکاروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں