صومالیہ میں ایئرپورٹ کے قریب 2 دھماکے، 13ہلاک

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2016
موغادیشو: خودکش حملے میں ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔—فوٹو / رائٹرز
موغادیشو: خودکش حملے میں ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔—فوٹو / رائٹرز

موغادیشو: صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے 2 خود کش دھماکوں میں 13 افراد ہلاک ہوگئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ گاڑی میں سوار دو خود کش بمبار افریقی یونین کے امن دستوں کے اڈے میں داخل ہونی کی کوشش کررہے تھے، ایک حملہ آور نے گاڑی کو دھماکے سے اڑایا اور دوسرا پیدل اندر داخل ہونے کی کوشش کرنے لگا تاہم سیکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد اس نے بھی دھماکا کردیا۔

دھماکے اس قدر شدید تھے کہ قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ،حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کرلی۔

موغادیشو کا ایئرپورٹ شہر میں واقع افریقی یونین کے مشن کے ساتھ ہی واقع ہے.

پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر سیکیورٹی اہلکار ہیں جو اقوام متحدہ کے ارکان کو بچاتے ہوئے خود مارے گئے جبکہ 12 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

افریقی یونین مشن ان صومالیہ نے اپنے بیان میں حملے کی مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ صومالیہ میں القاعدہ کی ذیلی شدت پسند تنظیم 'الشباب' کی جانب سے اکثر و بیشتر حملے کیے جاتے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:صومالیہ: ایک اور ہوٹل پر الشباب کا حملہ،20ہلاک

رواں برس جنوری میں بھی موغادیشو کے ایک ہوٹل پر ’الشباب‘ کے حملے میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ہوٹل پر حملے سے ایک ہفتہ قبل الشباب نے صومالیہ کے جنوب مغرب میں کینیا کے ایک فوجی بیس پر بھی حملہ کیا تھا۔

مذکورہ حملے کے حوالے سے الشباب کا کہنا تھا کہ اس نے تقریباً 100 فوجیوں کو ہلاک کرکے ان کے ہتھیار اور گاڑیاں قبضے میں لے لیں۔

صومالیہ کی 22 ہزار سے زائد فورسز الشباب کے خلاف سرگرم عمل ہیں، جس نے 2011 میں موغادیشو میں کارروائیوں کا آغاز کیا اور جو اب بھی حکومتی فورسز کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کی جاتی ہے۔


تبصرے (0) بند ہیں