پروفیسرکیوں! حفیظ خود بھی آگاہ نہیں

22 فروری 2017
محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ وہ ورلڈکپ 2019 کو مدنظر رکھتے ہوئے تیاری کررہے ہیں—فائل/فوٹو: اے پی
محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ وہ ورلڈکپ 2019 کو مدنظر رکھتے ہوئے تیاری کررہے ہیں—فائل/فوٹو: اے پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ کو پروفیسر کیوں کہا جاتا ہے وہ خود بھی اس سے آگاہ نہیں تاہم ان کا خیال ہے کہ وہ بغیر سوچے سمجھے کچھ نہیں کہتے شاید اس لیے وہ 'پروفیسر' ہوں۔

کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو اپنے پروگرام 'پولائٹ انکواریز' کے تحت مداحوں کے سوالات لے کر محمد حفیظ کے پاس پہنچ گئی اور اس کی ویڈیو بھی جاری کردی ہے۔

محمد حفیظ اس وقت متحدہ عرب امارات میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں پشاورزلمی کی نمائندگی کررہے ہیں اور لیگ کے آرام کے دنوں میں ان سے مداحوں کے سوالات پوچھے گئے۔

لاہور قلندرز کے گرانٹ ایلیٹ کی جانب سے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف آخری اوور میں فاتحانہ چھکا لگانے کے بعد بلے کو گرا کر جشن منانے کا انداز مقبول ہوگیا ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ جشن منانا ہر کسی کا اپنا طریقہ ہوتا ہے اور میرا بھی اپنا طریقہ ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 2017 میں لاہور قلندرزکی تیسری فتح

محمد حفیظ نے برائن لارا کے علاوہ کرس گیل کو باؤلنگ کے لیے مشکل ترین بلے باز قرار دیتے ہوئے کہا کہ بائیں ہاتھ کے بلےبازوں کے خلاف ان کی بہترین باؤلنگ کی وجہ نفسیاتی حربہ ہے۔

لاہور میں پی ایس ایل کے فائنل کےحوالے سے محمد حفیظ پرجوش ہیں اور کہتے ہیں اپنے لوگوں کےسامنے کھیلنے کا سب کو انتظار تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور آنے کو تیار دوکھلاڑی ویسٹ انڈین ٹیم میں منتخب
محمد حفیظ آپ کو پروفیسر کیوں کہا جاتا ہے؟

محمد حفیط نے کہا کہ مجھے کوئی اندازہ نہیں ہے کہ لوگ مجھے پروفیسر کیوں کہتے ہیں اور یہ سوال کئی مرتبہ مجھ سے پوچھا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سوال کے جواب میں ہر وقت یہی کہتا ہوں کہ جو میں جانتا ہوں وہ صرف یہی ہے کہ میں سوچے بغیر بات نہیں کرتا ہوں۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ یہ ایک ایسا لفظ ہے جو میرے ساتھ جڑا ہوا ہے جو مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔

ٹیم کے دوبارہ کپتان بننے کی خواہش پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا بڑی عزت ہوتی ہے اس کے بعد اس سطح پر جانے کو سوچاجاتا ہے اب ان چیزوں کا وقت نکل چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آفریدی کے ہاتھوں چمپیئنز ٹرافی2017 کی رونمائی

میزبان کی جانب سے بغیر کسی ڈرامے کے کپتانی چھوڑنے کا کہنے پر ان کا کہنا تھا کہ آخرکسی نے نے تو اعتراف کیا۔

انھوں نے کہا کہ وہ ورلڈکپ 2019 کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی فٹنس پر کام کررہا ہوں اور اس کا حصہ ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی لیکن پیش گوئی نہیں کی جاسکتی۔

محمد حفیظ کا کہنا ہے جو آؤٹ کرتا ہے وہ مشکل باؤلر ہوتا ہے لیکن ڈیل اسٹین کے علاوہ آسٹریلیا کے سابق فاسٹ باؤلر گلین مک گرا اورشان پولاک انھی باؤلرز میں سے ہیں۔

پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلرشعیب اختر کو مشکل قومی باؤلر قرار دیتے ہوئے وسیم اکرم اور وقار یونس کے ساتھ نہ کھیلنے کو ایک کمی سے تعبیر کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ravi shankar Feb 22, 2017 11:29pm
کھیلا کہاں ہے ۔۔۔ مجموعی طور پر پی ایس ایل میں اِکا دُکا پاکستانی کھلاڑیوں کے سوا کسی نے اسکور نہیں کیا ۔۔۔ شاہد آفریدی نے بھی شاید فورٹیز میں اسکور کر کے اِس سال کا ہائیئسٹ اسکور بنا لیا ۔۔ اب نہیں بنے گا ۔۔ حفیظ کہتے ہیں اپنے لوگوں کے سامنے کھیلنے کا موقع ملا ۔۔۔ موقع تو بہت ملا ہے لیکن کھیلا نہیں جاتا ان سے ۔۔ سیاست کی وجہ سے