دنیا کی طویل ترین پرواز کا خاموشی سے آغاز

11 نومبر 2020
— فوٹو بشکریہ سنگاپور ایئرلائنز
— فوٹو بشکریہ سنگاپور ایئرلائنز

سنگاپور ایئرلائنز نے خاموشی سے دنیا کی طویل ترین پرواز کا آغاز کردیا، جس نے سنگاپور سے نیویارک شہر کے درمیان 10 ہزار میل کا فاصلہ بلارکے طے کیا۔

اس فضائی کمپنی نے گزشتہ ماہ اس روٹ کا اعلان کیا تھا جو دنیا میں سب سے طویل پرواز بھی ہے۔

9 نومبر کو رات 2 بج کر 38 منٹ پر یہ پرواز سنگاپور کے چانگی ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی۔

یہ پرواز ساؤتھ چائنا سی کے راستے فلپائن سے گزر کر ٹوکیو پہنی، جس کے بعد وہ الاسکا گئی اور وہاں سے کینیڈا کے راستے نیویارک پر اتری۔

10 ہزار 324 میل کا فاصلہ اس پرواز نے 17 گھنٹے کے اندر طے کیا اور کمپنی کے مطابق یہ امریکا اور ایشیا کے درمیان سفر کے ایک نئے عہد کا آغاز ہے۔

سنگاپور ایئرلائنز نے 20 اکتوبر کو اس روٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ اس سے قبل طویل ترین نان اسٹاپ پرواز کا اعزاز بھی اسی کمپنی کے پاس تھا، جس کا آغاز 2018 میں سنگاپور اور Newark کے درمیان ہوا تھا۔

مگر اس بار کمپنی کی جانب سے بہت خاموشی سے ایسا کیا گیا کیونکہ سنگاپور ایئرلائنز کی نظر میں Newark کی پرواز ہی دنیا کی طویل ترین پرواز ہے۔

کمپنی کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ 2018 سے شروع ہونے والی پرواز کا دورانیہ 18 گھنٹے 45 منٹ ہے۔

اس کے مقابلے میں نئی پرواز کا دورانیہ 18 گھنٹے 40 منٹ ہوگا اور ایک ہفتے میں 3 پروازیں روانہ ہوں گی۔

سنگاپور ایئرلانز سے قبل یہ اعزاز قطرائیرویز کے پاس تھا جو کہ دوہا سے نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ کے درمیان 9 ہزار میل کی نان اسٹاپ پرواز چلارہی ہے۔

آسٹریلیا کی کمپنی قنطاس کی ایک تجرباتی پرواز نے گزشتہ سال 11 ہزار میل کا سفر طے کیا تھا مگر اس میں کوئی بھی مسافر موجود نہیں تھا تو اس کمرشل پرواز کا درجہ نہیں مل سکا تھا۔،

تبصرے (0) بند ہیں