پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاجی تحریک میں شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان میں دوریاں کم ہونے لگیں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد قیصر کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کی مذاکرتی ٹیم کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو 2024 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی سمیت دیگر معاملات کے خلاف احتجاجی تحریک میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی نے گرینڈ الائنس میں شامل جماعتوں کے سربراہان سے بھی رابطے تیز کردیے ہیں۔

واضح رہے کہ آج ہی راولپنڈی کی انسدادِ دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا تھا کہ اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مولانا فضل الرحمٰن اکٹھے ہوگئے تو یہ حکومت تین سے چار ماہ چلے گی، اسے زیادہ نہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوئی ساکھ نہیں، حکومت فارم 47 پر کھڑی ہے، کل مولانا فضل الرحمٰن کی تقریر سب کے سامنے ہے، میرا خیال ہے مولانا صاحب نے فیصلہ کرلیا ہے یہ حکومت ہٹے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی اور مولانا اکٹھے ہوگئے تو یہ حکومت تین سے چار ماہ چلے گی، اسے زیادہ نہیں،فواد چوہدری، اس وقت مولانا اور صوبہ خیبر پختونخوا ایک طرف کھڑے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں