دنیا میں پہلی بار 20 گھنٹے کی نان اسٹاپ ہوائی پرواز کا خواب بہت جلد پورا ہونے والا ہے اور یہ اعزاز آسٹریلین فضائی کمپنی قنطاس کے پاس جائے گا۔

جی ہاں لندن سے سڈنی کے درمیان بغیر کسی اسٹاپ کے پرواز 20 گھنٹے میں اپنا سفر طے کرے گی اور ایسا بہت جلد یعنی 2022 تک ممکن ہوجائے گا۔

ابھی دنیا کی طویل ترین پرواز کا اعزاز قطرائیرویز کے پاس ہے جو کہ دوہا سے نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ کے درمیان 9 ہزار میل کی نان اسٹاپ پرواز چلارہی ہے۔

مزید پڑھیں : 19 گھنٹے کی دنیا کی طویل ترین پرواز

تاہم اگلے ماہ یعنی 11 اکتوبو کو سنگاپور ائیرلائنز سنگاپور سے نیویارک کے درمیان 18 گھنٹے کی نان اسٹاپ پرواز کے ذریعے یہ اعزاز اپنے نام کرلے گی۔

مگر قنطاس ائیرویز سڈنی سے لندن کے درمیان بغیر کسی تعطل کے پرواز چلانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس طرح پہلی بار 20 گھنٹے کا روٹ حقیقت کا روپ دھار لے گا۔

کمپنی کے مطابق ہمارے خیال میں اب طیارے ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایک سال قبل قنطاس ائیرویز کے سی ای او نے طیارے بنانے والی کمپنیوں بوئنگ اور ائیربس کو ایسے طیارے کے ڈیزائن کا چیلنج دیا تھا جو کہ سڈنی سے لندن یا نیویارک تک نان اسٹاپ سفر کرسکیں اور اب انہوں نے کہا ہے کہ کمپنیوں نے اس میں کامیابی حاصل کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: 2017 میں اُڑ کر 2016 میں لینڈنگ

اس پرواز کے لیے تیار ہونے والے طیارے میں بچوں کی نگہداشت کی سہولیات اور ورک آﺅٹ یعنی جم بھی ہوگا۔

اس حوالے سے قنطاس کی جانب سے ائیربس یا بوئنگ میں کسی کو نئے طیاروں کی خریداری کا آرڈر اگلے سال دیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں