بلوچستان کے علاقے بولان اور قلات میں 2 مختلف مسلح حملوں میں لیویز فورس کا ایک جوان اور ایک پولیس کانسٹیبل شہید جبکہ 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع بولان کے علاقے بالا ناڑی میں نامعلوم مسلح افراد نے لیویز فورس کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کر دی جس سے سپاہی خالد حسین کرد شہید ہو گئے۔

چوکی پر تعینات اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حملہ آور علاقے سے فرار ہو گئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی لیویز فورس کے اہلکار علاقے میں پہنچ گئے اور شہید فوجی کی لاش کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا۔

علاقے کو گھیرے میں لے کر فوری طور پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا تاہم اس رپورٹ کے شائع ہونے تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

ایک علیحدہ واقعے میں ضلع قلات کے علاقے مغلزئی کے قریب موٹر سائیکل سوار مسلح شرپسندوں نے مرکزی شاہراہ پر گشت کرنے والی پولیس وین پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔

ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ ’کوئٹہ سول ہسپتال میں ایک پولیس اہلکار کی لاش جمع کروائی گئی ہے جبکہ 2 زخمی پولیس اہلکاروں کو داخل کیا گیا ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ پولیس کانسٹیبل نذیر احمد بنگلزئی علاج کے لیے کوئٹہ لے جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوگئے۔

پولیس حکام نے مزید بتایا کہ زخمی پولیس اہلکاروں کی شناخت ایڈیشنل ایس ایچ او نذیر احمد عمرانی اور کانسٹیبل عبدالمجید کے نام سے ہوئی ہے۔

مسافر ٹرین کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش ناکام

دریں اثنا ضلع نصیر آباد کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں سیکیورٹی فورسز نے ریلوے ٹریک پر نصب دیسی ساختہ بم کو ناکارہ بنا کر مسافر ٹرین کو اڑانے کی کوشش ناکام بنا دی۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع نصیر آباد کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں نامعلوم شرپسندوں نے ریلوے ٹریک پر دیسی ساختہ بم نصب کیا تھا تاہم ٹرین کی آمد سے قبل ٹریک کی چیکنگ کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے اس کی نشاندہی کی اور فوری طور پر اسے ناکارہ بنا دیا۔

سیکورٹی حکام نے کہا کہ ہم نے بولان، سبی اور نصیر آباد کے علاقوں میں سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے تاکہ ریلوے ٹریکس کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں