خیبرپختونخوا: ’انتخابات میں سیکیورٹی کیلئے پولیس کی نفری ناکافی‘

اپ ڈیٹ 21 فروری 2023
اجلاس میں عام انتخابات کے تناظر میں صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
اجلاس میں عام انتخابات کے تناظر میں صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کو بتایا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پولیس کے پاس دستیاب افرادی قوت عام انتخابات کی سیکیورٹی کے لیے ناکافی ہے۔

نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، سیکریٹری داخلہ اور پولیس کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں عام انتخابات کے تناظر میں صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور متعلقہ حکام کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ کو سیکیورٹی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ پہلی دفعہ صوبے کے ضم اضلاع اور بندوبستی اضلاع میں عام انتخابات بیک وقت منعقد ہوں گے، موجودہ صورتحال میں پولیس کے پاس دستیاب افرادی قوت عام انتخابات کی سیکیورٹی کے لیے ناکافی ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کو ضم اضلاع اور بندوبستی اضلاع میں بیک وقت انتخابات کی سیکیورٹی کے لیے 56 ہزار سے زائد اضافی نفری درکار ہے اور انتخابی مہم کے دوران اہم سیاسی قائدین کی سیکیورٹی کے لیے فرنٹئیر کور کی 1500 نفری درکار ہے۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ اگر سیکیورٹی کی درکار اضافی نفری فراہم کی جائے تو صوبائی حکومت عام انتخابات کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کے قابل ہوجائے گی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا متعلقہ حکام کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ اور سفارشات کی روشنی میں گورنر کو صورتحال سے تحریری طور پر آگاہ کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (20 فروری) کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 9 اپریل کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔

ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر عارف علوی کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 ایک کے تحت 9 اپریل بروز اتوار پنجاب اور خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں کے لیے انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں