وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کےردوبدل اور ایکسچینج ریٹ پر منحصر ہوتی ہیں اور مشرق وسطیٰ کی غیر یقینی صورتحال سے عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھیں جس کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔

وزارت خزانہ کے ترجمان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی غیر یقینی صورتحال سےعالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھیں لیکن امید ہے کہ خطے میں بحران کے خاتمے سے ریلیف ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ پر انحصار کرتی ہیں اور گزشتہ 15 روز میں عالمی مارکیٹ میں پیٹرول 3.82 امریکی ڈالر فی بیرل مہنگا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4.30 امریکی ڈالر فی بیرل اضافہ ہوا جس کے باعث اوگرا نے پیٹرول 4.53 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8.14 روپے اضافے کی تجویز دی تھی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کےردوبدل اور ایکسچینج ریٹ پر منحصر ہوتی ہیں اور امید ہے کہ امید ہے مشرق وسطیٰ بحران کے خاتمے کے بعد قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی آئے گی۔

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ روز پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا تھا۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 53 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 فی لیٹر اضافہ کردیا تھا۔

حکومت کی جانب سے اضافے کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 293روپے 94پیسے فی لیٹر ہو گئی جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 290روپے 38پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں