بی جے پی کی اتحادی جماعت کے قانون ساز کو جنسی ہراسانی کی تحقیقات کا سامنا

29 اپريل 2024
پرجوال ریوانا نے تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا — فائل فوٹو: پرجوال ریوانا ایکس
پرجوال ریوانا نے تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا — فائل فوٹو: پرجوال ریوانا ایکس

بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ریاست ایک ایسے قانون ساز سے جنسی ہراسانی کے شبے میں تفتیش کرے گی جن کی پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اہم اتحادی ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ممتاز سیاسی خاندان کی اولاد و قانون ساز 33 سالہ پرجوال ریوانا، سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے، ریاست کے ایک سابق وزیر اعلیٰ کے بھتیجے اور کرناٹک کے ایک اور سابق وزیر کے بیٹے ہیں۔

ان پر جنسی ہراسانی کے الزامات گزشتہ ہفتے اس وقت سامنے آئے جب بھارت کے سات مراحل میں ہونے والے عام انتخابات میں آدھی ریاست نے ووٹ دیا، جس میں پرجوال ریوانا اپنی جنتا دل (سیکولر) پارٹی کے لیے دوسری مدت کے لیے امیدوار ہیں۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا، جن کی کانگریس پارٹی بی جے پی کی حریف ہے، نے ہفتے کے آخر میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ’حکومت نے پرجوال ریوانا کے فحش ویڈیو کیس کے سلسلے میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’فحش ویڈیو کلپس گردش کر رہے ہیں جن سے ایسا لگتا ہے کہ خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔‘

میڈیا نے بتایا کہ پولیس نے خاندانی گھر میں کام کرنے والی ایک خاتون کے بیان کی بنیاد پر پرجوال ریوانا کے خلاف شکایت درج کی تھی، اور ان کے والد ایچ ڈی ریوانا کا نام بھی مشتبہ ملزم کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

پرجوال ریوانا نے تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا، میڈیا نے کہا کہ وہ ملک سے باہر ہیں۔

ان کے والد نے صحافیوں کو بتایا کہ ’میں کسی بھی چیز کے بارے میں کوئی رد عمل ظاہر نہیں کروں گا، لیکن ضرورت پڑنے پر بیٹا واپس آجائے گا۔‘

ایچ ڈی ریوانا نے مزید کہا کہ ’چونکہ معاملہ ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا ہے، میں ایسی کوئی بات نہیں کہوں گا جس سے تحقیقات پر اثر پڑے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’انہیں ایک سفر پر جانا تھا اور وہ جاچکا ہے، جب انہیں تفتیش میں شامل ہونے کے لیے بلایا جائے گا تو وہ آجائیں گے۔‘

تبصرے (0) بند ہیں