ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 4 دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 29 اپريل 2024
آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو بھی تباہ کر دیا گیا — فائل فوٹو
آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو بھی تباہ کر دیا گیا — فائل فوٹو

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے جن میں دو رنگ لیڈرز بھی شامل ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع خیبر میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔

آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، جن میں دہشت گرد سرغنہ قاری واجد عرف قاری بریال اور دہشت گرد سرغنہ رازق بھی شامل ہیں۔

آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو بھی تباہ کر دیا گیا اور اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد کا بڑا ذخیرہ برآمد کر لیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، جبکہ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

واضح رہے کہ آج صبح ہی آئی ایس پی آر کے بیان میں ٹانک میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے دوران 4 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کی اطلاع دی گئی تھی۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ ٹانک میں دہشت گردوں کی موجودگی پر سیکیورٹی فورسز کا آپریشن کیا گیا۔

آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

پریس ریلیز کے مطابق ہلاک دہشت گرد علاقے میں مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں