پاکستان کی پہلی سپر ہیرو فلم ’پروجیکٹ غازی‘ کی ریلیز اچانک ملتوی ہونے سے صرف شائقین کو ہی نہیں سینما مالکان کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
رواں ہفتے 13 جولائی کو کراچی کے سینما ہال میں فلم کا پہلا پریمیئر منعقد ہوا، جہاں مداحوں اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، تاہم فلم کے آغاز کے 20 منٹ بعد ہی مرکزی اداکار ہمایوں سعید سینما ہال چھوڑ کر وہاں سے چلے گئے، جن کے بعد بقیہ کاسٹ بھی فلم کی اسکریننگ مکمل ہونے سے پہلے ہی واپس چلی گئی۔
اسی رات ’پروجیکٹ غازی‘ کے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ کے ذریعے اعلان کیا گیا کہ فلم کی ریلیز ملتوی کی جارہی ہے۔
ہمایوں سعید کا ڈان سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’جب میں نے پریمیئر میں فلم دیکھی تو یہ ظاہر ہورہا تھا کہ یہ نامکمل ہے، میں نہیں چاہتا تھا کہ یہ فلم پروجیکٹ غازی کو پیش کرے، یہ ناظرین کو نہیں دکھائی جاسکتی، میں نے فلم کی ریلیز روکنے کے لیے چند کالز بھی کیں، میرے خیال سے فلم کو ابھی 4 سے 6 مہینے اور چاہئیں تاکہ اس کی بہتر ریلیز ہوسکے‘۔
تاہم اس فلم کی ریلیز ملتوی کرنے کے بعد اس کا سب سے زیادہ اثر سینما گھروں پر پڑا۔
اس حوالے سے ڈان نے کراچی کے سینما گھر سنیپیکس اور نیوپلیکس سے بات کی۔
نیوپلیکس کے کامران یار خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’جیسے ہی ہمیں اس بارے میں معلوم ہوا، ہم نے اپنی ویب سائٹ اپ ڈیٹ کی، البتہ ہمیں فلم کی ریلیز ملتوی ہونے کے بارے میں نہیں بتایا گیا‘۔