Dawn News Television

اپ ڈیٹ 29 جولائ 2017 02:16pm

کیلبری فونٹ نے شریف خاندان کا پیچھا نہ چھوڑا

سپریم کورٹ نے گذشتہ روز پاناما پیپرز کیس کا تاریخی فیصلہ سنایا اور نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دیتے ہوئے انہیں فوری عہدہ چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا۔

ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کیس کا حتمی فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے سنایا۔

25 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ کے 5 جج صاحبان کی جانب سے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ نواز شریف نے ’کیپیٹل ایف زیڈ ای‘ سے متعلق کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے، وہ عوامی نمائندگی ایکٹ کی شق 12 کی ذیلی شق ’ٹو ایف‘ اور آرٹیکل 62 کی شق ’ون ایف‘ کے تحت صادق نہیں رہے۔

اس تاریخی فیصلے کے تکنیکی پہلوؤں سے ہٹ کر ایک دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ 25 صفحات پر مشتمل فیصلہ 'کیلبری فونٹ' میں تحریر تھا۔

سپریم کی ویب سائٹ پر موجود فیصلے کا اسکرین شاٹ—

فیصلے کا 'کیلبری فونٹ' میں تحریر ہونا کوئی غیرمعمولی بات نہ ہوتی اگر شریف خاندان کے مالی معاملات کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے رواں ماہ کے آغاز میں اس کا ذکر نہ چھیڑا ہوتا۔

مزید پڑھیں: پاناما، جے آئی ٹی، مریم نواز اور’کیلبری‘ فونٹ

یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے 10 جولائی کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی اپنی حتمی رپورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے جمع کرائے گئے دستاویزات میں کیلبری فونٹ استعمال کرنے پر اعتراضات اٹھائے تھے۔

جے آئی ٹی نے اپنی حتمی رپورٹ میں کہا تھا کہ ’جے آئی ٹی میں جمع کرائے گئے ڈکلیئریشن دستاویزات میں کلیبری فونٹ کا استعمال کیا گیا، جو 31 جنوری 2007 سے پہلے کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں تھا، جمع کرائے گئے ڈکلیئریشن سرٹیفکیٹس میں اصل تاریخ نہیں ہے، یہ بعد میں تیار کیے گئے'۔

کیلبری فونٹ کے استعمال کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اس اعتراض کے بعد یہ سماجی روابط کی ویب سائٹس کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور لوگوں نے اس پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب ڈان ڈاٹ کام نے بھی کلیبری فونٹ کو تخلیق کرنے والے گرافک ڈیزائنر لوکاس ڈی گروٹ سے رابطہ کرکے اس کی ریلیز کی تاریخ سے متعلق معلومات حاصل کی تھی۔

فونٹ کے خالق لوکاس ڈی گروٹ نے بھی اپنے جواب میں خیال ظاہر کیا تھا کہ 'مریم نواز کی دستخط شدہ دستاویزات بہت بعد میں تیار کی گئی ہیں جب کیلبری، مائیکروسافٹ ورڈ کا ڈیفالٹ فونٹ تھا'۔

سپریم کورٹ کا گذشتہ روز جاری ہونے والا پاناما فیصلہ عدالت عظمیٰ کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے جہاں دیکھا جاسکتا ہے کہ فیصلے کا تمام متن 'کیلبری فونٹ' میں تحریر ہے۔

جس پر لوگوں نے اس رائے کا اظہار کیا کہ شاید سپریم کورٹ کے گذشتہ روز آنے والے فیصلے میں 'خصوصی طور پر' کیلبری فونٹ کا استعمال کیا گیا۔

پاناما فیصلے میں کیلبری فونٹ کے استعمال کا علم ہونے کے بعد ٹوئٹر صارفین کی بڑی تعداد نے دلچسپ تبصرے کیے۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ وہ کیلبری فونٹ میں مریم نواز سے اظہار ہمدردی کرنا چاہتی ہیں۔

جبکہ ایک خاتون نے تو یہ خواہش ہی ظاہر کردی کہ سپریم کورٹ کو چاہیے کہ کیلبری کو پاکستان کا 'قومی فونٹ' بنادے۔

Read Comments