Dawn News Television

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2018 05:45pm

ن لیگ کے حمایت یافتہ 15 آزاد سینیٹرز کا حکومتی بینچ پر بیٹھنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے منتخب تمام امیدواروں کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آزاد قرار دے دیا تھا۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو ان کی جماعت کی صدارت کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد سامنے آیا تھا۔حکمراں جماعت نے سینیٹ الیکشن میں 15 نشست حاصل کی تھیں جبکہ پیپلز پارٹی نے حیرت انگیز طور پر 12 نشستیں حاصل کیں۔

### اپوزیشن لیڈر کا معاملہ

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ، شیری رحمٰن اور روبینہ خالد ملاقات کے لئے چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں پہنچے۔

ملاقات میں ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا بھی موجود تھے۔

علاوہ ازیں تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر کے لئے درخواست جمع کرادی۔

تحریک انصاف کی جانب سے منتخب اپوزیشن لیڈر کے امیدوار اعظم سواتی نے 19 ارکان کے دستخط سے درخواست جمع کرائی۔

خیال رہے کہ شیری رحمٰن سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئی ہیں۔

پیپلز پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کے لئے ان کی جانب سے منتخب کی جانے والی امیدوار شیری رحمٰن کو 34 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر کے تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن آج جاری ہونے کا امکان ہے۔

Read Comments