Dawn News Television

اپ ڈیٹ 04 اپريل 2018 08:05pm

خانیوال: چینی مزدوروں کا سیکیورٹی اہلکاروں پر تشدد، قومی شاہراہ بلاک

خانیوال: صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور سے فیصل آباد جانے والی قومی شاہراہ ایم فور موٹروے کی تعمیر کرنے والے چینی انجینیئرز کا سیکیورٹی پولیس کے ساتھ تنازع شدت اختیار کرگیا، جنہوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر تشدد کیا جبکہ مذاکرات کی ناکامی کے بعد سڑک بھی بلاک کردی۔

خانیوال میں موٹر وے ایم 4 کی تعمیر کا عمل بڑی تیزی سے جاری ہے تاہم گزشتہ شب چینی انجینئرز پولیس سیکیورٹی کے بغیر اپنے نورپور کیمپ سے باہر جانا چاہتے تھے۔

ذرائع کے مطابق نورپور کیمپ کے سیکیورٹی انچارج نے چینی انجینیئرز کو باہر جانے سے منع کردیا جس کے بعد چینی انجینیئرز اور چینی ورکرز نے نورپور میں موجود پولیس کیمپ کی گزشتہ شب بجلی کاٹ دی۔

آج صبح چینی انجنیئرز اور ورکرز نے احتجاجاً ضلع خانیوال میں ایم 4 کے تمام منصوبوں پر ناصرف کام بند کردیا بلکہ کبیروالا، شام کوٹ، نورپور، مخدوم پور روڈ سمیت اہم شاہراہوں کو بھی ہیوی مشنیری کے ذریعے بلاک کردیا، جس کے باعث پورا ضلع بند ہوگیا۔

مزید پڑھیں: چین نے اپنے شہریوں کو پاکستان میں دہشت گردی کے خطرے سے آگاہ کردیا

چینی مزدوروں کے احتجاج کے باعث سڑک کے اطراف میں گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ مسافروں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

اس صورت حال کے پیش نظر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) رضوان عمر گوندل نے چینی انجینیئرز کے ساتھ مذاکرات کیے جو کئی گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام ہوگئے۔

مذاکرات کی ناکامی کے بعد چینی مزدوروں نے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرنے کی بھی دھمکی دی۔

احتجاج کرنے والے چینی انجینیئرز نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو لکھے گئے ایک خط میں دعویٰ کیا کہ پولیس اہلکار انھیں کام کرنے سے روک رہے اور ان پر حملہ بھی کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک منصوبوں پر چینی قیدیوں کے کام کرنے کا انکشاف

—فوٹو:ڈان نیوز

بعدِ ازاں چینی انجینیئرز پولیس وین پر چڑھ کر غیر اخلاقی حرکت کرنے لگے جبکہ کمیپ میں انہوں نے پولیس سیکیورٹی اہلکار کو احتجاج کے دوران شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

دوسری جانب چینی کمپنی کی جانب سے ایک درخواست سامنے آئی ہے جس میں انھوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ چینی مزدوروں نے جب کمیپ سے باہر جانے کی اجازت طلب کی تو انھیں پنجاب پولیس کے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (ایس پی یو) کے اہلکاروں نے منع کردیا۔

چینی کمپنی نے موقف اختیار کیا کہ ایس پی یو کے اہکاروں نے چینی مزدوروں کو تشدد کا نشانہ بنایا تاہم پولیس اہلکاروں نے تمام الزامات کو رد کرتے ہوئے اس کو جھوٹ اور افسانوی باتیں قرار دیا۔

تاہم ڈان نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چینی مزدور سیکیورٹی اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ چینی باشندوں کی جانب سے پاکستانی پولیس پر حملے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل 2016 میں اس وقت معاملہ شدت اختیار کر گیا تھا جب چینی انجینئرز نے تعمیراتی کیمپ میں رات گزارنے پر اصرار کر رہے تھے جبکہ پولیس سیکیورٹی وجوہات کے باعث اس خیال کی مخالفت کررہے تھے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں کے ہمرا چینی فوج سے منسلک رہنے والے اور مارشل آرت کے تربیت یافتہ چند افراد بھی شامل تھے جنھوں نے سیکیورٹی اہلکاروں کو زخمی بھی کردیا تھا۔

پولیس نے مزید تنازع سے بچنے کے لیے چینی انجینئرز کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا تھا جبکہ اس وقت کے سی پی او نے تین ایس ایچ اور 6 اہلکاروں کو اس لیے معطل کیا تھا انھوں نے تصادم سے اجتناب کی کوشش کیوں نہیں کی۔

Read Comments