Dawn News Television

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2018 09:03am

پیٹرولیم مصنوعات میں 3 سے 6 روپے تک اضافے کی تیاری

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے مئی 2018 کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 6 روپے تک اضافے کا امکان ہے۔

حکمراں جماعت نے اپنا ریونیو بچانے اور عالمی مارکیٹ کے دباؤ کو صارفین پر منتقل کرنے کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 5روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے تک کا اضافے کے فیصلے کو حتمی شکل دینے کی تیاری کرلی۔

یہ پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت گزشتہ تین برس کی بلند ترین سطح پر

وزارت خزانہ نے ایچ ایس ڈی پر 31 فیصد اور دیگر مصنوعات پر 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی بنیاد پر قیمتوں کے تعین کرنے کی ہدایت کی تھی، اس حقیقت کے برعکس کے ایچ ایس ڈی پر جی ایس ٹی ریٹ کا موجودہ تناسب 27.5 فیصد، مٹی کے تیل پر 16.5 فیصد، لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) اور پیٹرول پر 21.5 فیصد ہے۔

اس کے علاوہ حکومت ایچ ایس ڈی پر فی لیٹر 8 روپے، پیٹرول پر 10 روپے، مٹی کے تیل پر 6 روپے اور ایل ڈی او پر 3 روپے لیویز ٹیکس وصول کررہی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے تمام پیڑولیم مصنوعات پر مجموعی طور پر فی لیٹر 30 روپے اضافے کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری لینا ہو گی جس کے بعد ہی حکمراں جماعت 130 ارب روپے کا اضافی ریونیو پیدا کرسکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم: انکم ٹیکس میں رعایت سے 90 ارب روپے کا نقصان متوقع

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق موجودہ ٹیکس ریٹ اور درآمدی قیمتوں کے تناظر میں ایچ ایس ڈی کی فی لیٹر قیمت میں اوسطاً 5.02 روپے اور پیٹرول پر 3.22 روپے اضافے کا امکان ہے۔

متعلقہ اداروں نے مٹی کے تیل پر 6 روپے 97 پیسے جبکہ ایل ڈی او پر 6 روپے 95 پیسے اضافے کی سمری ارسال کی، اگر وزیرعظم نے مذکورہ اضافی قیمتوں کی منظوری دے دی تو ایچ ایس ڈی کی قیمت میں 5.2 فیصد، پیٹرول کی قیمت میں 3.7 فیصد، مٹی کے تیل اور ایل ڈی او کی قیمت میں بلترتیب 9.91 فیصد اور 10.6 فیصد اضافہ ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے وزاتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کے لیے ایف ایم پی متعارف کرایا تھا، جس کا مقصد مٹی کے تیل کی دیگر مصنوعات میں ملاوٹ اور ٹیکس چوری سے نجات حاصل کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دو گنا اضافہ

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے لائٹ ڈیزل تیل اور مٹی کے تیل کی قیمتیوں میں بتدریج اضافے کی ہدایت کی تھی جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب عوام کو اضافی مالی بوجھ سے محفوظ رکھنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ ملک میں مٹی کا تیل واحد منظور شدہ پٹرولیم پروڈکٹ ہے اور اس کی قیمتیں ملک میں کہیں بھی یکساں نہیں ہے جبکہ دیگر پیٹرولیم مصنوعات مثلاً پیٹرول، ہائی ڈیزل اور لائٹ ڈیزل ڈی ریگولیٹڈ ہے اور ملک میں ہر جگہ متعین کردہ قیمتوں پر ملتا ہے۔


یہ خبر 30 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

Read Comments