’پریانکا سانولی ہیں انہیں مس ورلڈ نہیں بنایا جاسکتا‘
بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کی زندگی پر لکھی کتاب ’پریانکا چوپڑا: دی انکریڈیبل اسٹوری آف اے گلوبل بولی وڈ اسٹار‘ کے سامنے آتے ہی، اداکارہ کے کئریئر میں ہونے والے بہت سے حیران کن واقعات پر سے بھی پردہ اٹھ گیا۔
پریانکا چوپڑا کا بولی وڈ میں سفر اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے سال 2000 میں مس ورلڈ کا خطاب اپنے نام کروایا۔
یاد رہے کہ بھارت میں ہر سال مقابلہ حسن ’فیمینا مس انڈیا‘ منعقد کیا جاتا یے، جہاں سے جیتنے والی تین لڑکیاں آگے جاکر بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی جانب سے مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ایشیاء کے مقابلے میں حصہ لیتی ہیں۔
بھارت سے ان لڑکیوں کو فیمینا مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ایشیاء کے نام سے آگے بھیجا جاتا ہے۔
سال 2000 میں فیمینا مس انڈیا کے دوران اداکارہ لارا دتتا کو فیمینا مس یونیورس، پریانکا چوپڑا کو فیمینا مس ورلڈ اور دیا مرزا کو فیمینا مس ایشیاء بنا کر آگے بھیجا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ’پیپلز چوائس ایوارڈ‘ پریانکا چوپڑا کے نام
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تینوں ہی بین الاقوامی سطح پر مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ایشیاء کا خطاب جیت کر ہندوستان لائیں۔
پریانکا چوپڑا کی جانب سے مس ورلڈ کا خطاب جیتے جانے کے 18 سال بعد اب انکشاف ہوا ہے کہ جیوری کے ایک ممبر نے انہیں اس اعزاز کے لیے ناموزوں قرار دیا تھا۔
اداکارہ کی زندگی پر لکھی کتاب ’پریانکا چوپڑا: دی انکریڈیبل اسٹوری آف اے گلوبل بولی وڈ اسٹار‘ میں انکشاف گیا کہ فیمینا مس انڈیا کے مقابلے کے دوران جیوری میں موجود ایک جج پریانکا کو فیمینا مس انڈیا ورلڈ کا خطاب دینا نہیں چاہتے تھے جس کی وجہ اداکارہ کی سانولی رنگت تھی۔