’پریانکا سانولی ہیں انہیں مس ورلڈ نہیں بنایا جاسکتا‘

19 جولائ 2018
پریانکا چوپڑا سال 2000 میں مس ورلڈ بنیں —۔
پریانکا چوپڑا سال 2000 میں مس ورلڈ بنیں —۔

بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کی زندگی پر لکھی کتاب ’پریانکا چوپڑا: دی انکریڈیبل اسٹوری آف اے گلوبل بولی وڈ اسٹار‘ کے سامنے آتے ہی، اداکارہ کے کئریئر میں ہونے والے بہت سے حیران کن واقعات پر سے بھی پردہ اٹھ گیا۔

پریانکا چوپڑا کا بولی وڈ میں سفر اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے سال 2000 میں مس ورلڈ کا خطاب اپنے نام کروایا۔

یاد رہے کہ بھارت میں ہر سال مقابلہ حسن ’فیمینا مس انڈیا‘ منعقد کیا جاتا یے، جہاں سے جیتنے والی تین لڑکیاں آگے جاکر بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی جانب سے مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ایشیاء کے مقابلے میں حصہ لیتی ہیں۔

بھارت سے ان لڑکیوں کو فیمینا مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ایشیاء کے نام سے آگے بھیجا جاتا ہے۔

سال 2000 میں فیمینا مس انڈیا کے دوران اداکارہ لارا دتتا کو فیمینا مس یونیورس، پریانکا چوپڑا کو فیمینا مس ورلڈ اور دیا مرزا کو فیمینا مس ایشیاء بنا کر آگے بھیجا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’پیپلز چوائس ایوارڈ‘ پریانکا چوپڑا کے نام

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تینوں ہی بین الاقوامی سطح پر مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ایشیاء کا خطاب جیت کر ہندوستان لائیں۔

پریانکا چوپڑا کی جانب سے مس ورلڈ کا خطاب جیتے جانے کے 18 سال بعد اب انکشاف ہوا ہے کہ جیوری کے ایک ممبر نے انہیں اس اعزاز کے لیے ناموزوں قرار دیا تھا۔

اداکارہ کی زندگی پر لکھی کتاب ’پریانکا چوپڑا: دی انکریڈیبل اسٹوری آف اے گلوبل بولی وڈ اسٹار‘ میں انکشاف گیا کہ فیمینا مس انڈیا کے مقابلے کے دوران جیوری میں موجود ایک جج پریانکا کو فیمینا مس انڈیا ورلڈ کا خطاب دینا نہیں چاہتے تھے جس کی وجہ اداکارہ کی سانولی رنگت تھی۔

مقابلے سے تعلق رکھنے والے ممبر پرادیپ گوہو کا کہنا تھا کہ ’جیوری میں موجود ہر شخص شروع میں پریانکا چوپڑا کو فیمینا مس انڈیا ورلڈ بنانے کے حق میں نہیں تھا‘۔

پرادیپ نے نام بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے ایک نے پریانکا کو سانولی بھی قرار دیا۔

تاہم انہوں نے جیوری کو سمجھایا کہ پریانکا کو کبھی دوبارہ اپنی غلطی دھراتے نہیں دیکھا، اور ایسے مقابلے میں بہت سی سانولی لڑکیاں آگے جاچکی ہیں۔

پرادیپ کے مطابق ’میں ہمیشہ سے جانتا تھا کہ اگر پریانکا کو آگے جانے کا موقع ملا تو وہ 200 فیصد بہترین کام کرکے دے گی، اس نے ہر گزرتے دن خود کو بہتر کیا ہے‘۔

یاد رہے کہ پریانکا اس وقت 17 سال کی تھیں، جنہوں نے بھارتی شہر بریلی سے اس مقابلے میں حصہ لیا جہاں وہ دوسری پوزیشن یعنی فیمینا مس انڈیا ورلڈ کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا ’تب اور اب‘

پریانکا چوپڑا کا شمار بولی وڈ کی کامیاب اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے جو ایک بہترین گلوکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ کامیاب پروڈیوسر بھی ہیں۔

انہوں نے بھارت کے علاوہ ہولی وڈ میں بھی اپنا نام کمایا۔

تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ اتنے سال گزر جانے کے باوجود آج بھی پریانکا کو اپنی سانولی رنگت کے باعث بہت سے پروجیکٹس سے ہاتھ دھونا پڑا۔

حال ہی میں دیے ایک انٹرویو میں پریانکا نے انکشاف کیا کہ انہیں ہولی وڈ کی ایک فلم میں کاسٹ نہیں کیا گیا جس کی وجہ ان کی سانولی رنگت ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ سال مجھے ہولی وڈ میں ایک فلم کے کردار کی آفر ہوئی، تاہم بعدازاں میرے ایجنٹ کو اسٹوڈیو سے ایک ممبر کی کال موصول ہوئی، جس پر انہوں نے کہا کہ جسمانی طور پر میں اس کردار کے لیے ٹھیک نہیں، جس کے بعد ایک اداکار ہونے کی حیثیت سے میں نے اپنا وزن کم کرنے یا بڑھانے کا بھی سوال کیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: پریانکا 'ایشیاء کی سب سے دلکش خاتون' قرار

اداکارہ کے مطابق ’تاہم میرے ایجنٹ نے سمجھایا کہ جسمانی انداز سے مطلب رنگت ہے، شاید وہ اپنی فلم میں کسی سانولی لڑکی کو کاسٹ نہیں کرنا چاہتے اور اس بات کا مجھ پر بہت اثر پڑا‘۔

یاد رہے کہ پریانکا چوپڑا نے امریکا شو کوائنٹیکو میں مرکزی کردار ادا کیا، جس کے تین سیزن سامنے آئے۔

اس کے بعد وہ ’بےواچ‘ اور ’آکڈ لائک جیک‘ جیسی ہولی وڈ فلموں کا بھی حصہ بنیں۔

وہ بہت جلد اپنی بولی وڈ فلم ’بھارت‘ کی شوٹنگ کا بھی آغاز کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں