Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2018 09:47pm

سی پیک پاکستان کی معیشت پر بوجھ نہیں، چینی سفیر

پاکستان میں تعینات چین کے نائب سفیر نے پاک چین اقتصادی راہداری کو پاکستانی معیشت پر بوجھ قرار دیے جانے کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اربوں ڈالر کا سی پیک منصوبہ چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے عوام کے لیے بھی یکساں افادیت کا حامل ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چین کے نائب سفیر یاؤ ژنگ نے کہا کہ سی پیک صرف چین ہی نہیں بلکہ پاکستان کےلیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔

مزید پڑھیں: آئن اسٹائن کی زندگی میں خوشی کا راز ایک صدی بعد سامنے آگیا

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ صرف چینی کمپنیاں ہی سی پیک سے فائدہ حاصل کریں گی یا سی پیک پاکستان کی معیشت پر بوجھ ہے جبکہ ہم منصوبے کے حوالے سے کسی بھی وقت وضاحت پیش کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

یاؤ ژنگ نے دعویٰ کیا کہ 2030 تک سی پیک سے نوکریوں کے مزید 30 لاکھ سے زائد مواقع پیدا ہوں گے اور اس منصوبے کے تحت کیے جانے والے اقدامات کی بدولت 2022 تک پاکستان کی توانائی کی ضروریات بھی پوری ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ چین اس منصوبے کے ذریعے پاکستان کی صنعت اور برآمدات کو بہتر کرنا چاہتا ہے اور سی پیک کے 22 منصوبوں پر اب تک 19 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔

ضرور پڑھیں: ون بیلٹ ون روڈ : 21ویں صدی کا سب سے بڑا منصوبہ؟

چین کے نائب سفیر کا کہنا تھا کہ چند عالمی طاقتیں چین کو ترقی کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتیں اور انہیں پاکستان اور چین کے تعلقات اور دوستی سے مسئلہ ہے لیکن دنیا اور چین کے لیے پاکستان کی ترقی بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے چین کی جانب سے پاکستان کو دیے گئے قرض پر 14فیصد شرح سود کی وصولی کی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔

ژنگ نے کہا کہ چین کی جانب سے پاکستان کو اب تک دیا گیا قرض پاکستان کے مجموعی قرضوں کا 6.3 فیصد ہے اور پاکستان کو صرف 2 فیصد شرح سود ادا کرنا ہو گا، پاکستان کے پاس قرض کی ادائیگی کے لیے 15 سے 20سال ہوں گے اور 2020 سے 2021 کے درمیان پاکستان کو 300 سے 400 ملین ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان سی پیک منصوبے کے معاہدوں پر نظرثانی کرے گا‘

ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے ابتدائی منصوبے درست سمت میں گامزن ہیں اور 2019 تک مکمل ہو جائیں گے، 22 میں سے 10 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جن میں 7پاور پلانٹ شامل ہیں جبکہ 12پر کام جاری ہے۔

چین کے نائب سفیر نے کہا کہ مستقبل میں ایران اور افغانستان کو بھی سی پیک کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔

Read Comments