Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2018 12:54pm

بلوچستان: غیر ملکی سرمایہ کاروں کو لیز پر زمین دینے کا فیصلہ

کوئٹہ: حکومتِ بلوچستان نے 2 روز تک صوبائی کابینہ کے اجلاس میں غور و خوص کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے زمین کی لیز کی پالیسی کا اعلان کردیا۔

صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور احمد بلیدی نے بتایا کہ حکومتِ بلوچستان نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مالکانہ حقوق دینے کے بجائے مخصوص مدت تک لیز پر زمین فراہم کی جائے گی البتہ لیز کی مدت کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔

اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ نے اس بات کا جائزہ لیا کہ زمین کی موجودہ لیز پالیسی میں غیرملکی سرمایہ کاروں، غیر ملکی کمپنیوں کے لیے لیز کے حوالے سے کوئی بات موجود نہیں، اسی بنا پر فیصلہ کیا گیا کہ اب انہیں لیز کی بنیاد پر زمین الاٹ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان نے شدید مالی خسارے پر وفاق سے مدد مانگ لی

وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو لیز پر دی جانے والی زمین کے مالکانہ حقوق پاکستانی شہریوں اور متعلقہ انتظامیہ کے پاس ہی رہیں گے اس کے علاوہ کابینہ نے اس مقصد کے لیے الاٹمنٹ کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے اس بات کا بھی فیصلہ کیا کہ مختلف حکومتی محکموں میں خالی آسامیوں پر نئی بھرتیاں کی جائیں گی اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا آغاز کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

صوبائی کابینہ نے تمام تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کو بھر پور طریقے سے خالی آسامیوں پر درخواست دینے کی ہدایت کی کیوں کہ تمام بھرتیاں مکمل طور پر میرٹ پر کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ایمرجنسی نافذ

ان کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے قواعد میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد کمیشن کے اراکین کی تعداد کو بڑھا کر 12 کردیا گیا اور 2 خواتین کو بھی کمیشن کا حصہ بنایا گیا۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ کمیشن میں شامل آدھے اراکین گریڈ 20 یا اس سے زائد کے ریٹائر سرکاری افسران اور ریٹائر ججز ہوں گے جبکہ بقیہ اراکین نجی اور سرکاری اداروں سے ریٹائر ہونے والے ماہر تعلیم ہوں گے۔

کمیشن کے چیئرمین اور اراکین کو منتخب کرنے لیے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں ایک بورڈ قائم کیا جائے گا جو ہر عہدے کے لیے 3 نام تجویز کرکے وزیراعلیٰ کو ارسال کرے گا جو کسی ایک نام کا انتخاب کر کے تقرری کے لیے گورنر کو ارسال کردیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان توجہ چاہتا ہے

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ حکومتِ بلوچستان نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے کا اپنا بینک قائم کیا جائے گا جس سے ڈیڑھ ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوگا اور 15 سو ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے۔


یہ خبر 26 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

Read Comments