مصر: معروف صحافی 5 سالہ سزا مکمل کرنے کے بعد رہا
مصر کے مشہور فوٹوجرنلسٹ محمود ابوزید 2013 میں دھرنے میں شامل ہونے کے الزام میں 5 سالہ قید کاٹنے کے بعد رہا ہوگئے اور اپنے کام کو بدستور جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق رہائی پانے والے صحافی کے وکیل طاہر ابوالناصر کا کہنا تھا کہ انہیں علی الصبح پولیس اسٹیشن سے رہا کردیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے گزشتہ برس ان کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن 2013 میں رابعہ الداویہ میں کارروائی کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں عائد جرمانے کی عدم ادائیگی کے باعث محمود ابوزید مزید 6 ماہ تک سلاخوں کے پیچھے رہے۔
یاد رہے کہ مصری صحافی کو 2013 میں اخوان المسلمون کے احتجاج میں شریک ہونے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی، جہاں حکومتی کارروائی میں سیکڑوں شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مصر: الجزیرہ چینل کے صحافی کی حراست میں 17ویں مرتبہ توسیع
محمود ابوزید اگست 2013 میں دارالحکومت قاہرہ کے رابعہ العداویہ اسکوائر میں اخوان المسلمون کے کارکنوں کے احتجاج کی تصاویر بنارہے تھے، اخوان کے کارکن منتخب صدر محمد مرسی کو حکومت سے دستبردار کرکے گرفتار کرنے کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
مصر کی فوج کے سربراہ عبدالفتح السیسی کے صدر منتخب ہونے کے بعد محمود ابو زید کا مقدمہ بھی عدالتوں میں آیا تھا جبکہ السیسی حکومت کی جانب سے میڈیا اور صحافیوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں اور حالیہ برسوں میں درجنوں صحافیوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ کئی غیر ملکی صحافیوں کو ملک بدر کردیا گیا۔
محمود ابوزید المعروف شاکان جیل سے رہائی کے بعد اپنے قاہرہ میں گھر پہنچ گئے ہیں اور اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ‘میں پانچ سال بعد گھر واپس آگیا ہوں، میں تصاویر لینے جارہا تھا’۔