عراق: دریائے دجلہ میں کشتی ڈوبنے سے تقریباً 100افراد ہلاک
عراق کے شہر موصل کے نزدیک دریائے دجلہ میں گنجائش سے زائد مسافروں سے بھری کشتی ڈوبنے سے خواتین اور بچوں سمیت تقریباً100 افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوگئے۔
مرنے والوں میں سے اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جو دریا کی تند و تیز موجوں کا سامنا نہ کر سکے اور چند منٹ قبل دریا کے دوسرے کنارے پر واقع ریسٹورنٹ اور ایمیوزمنٹ پارک میں جشن مناتے ہوئے لوگوں نے انہیں ان کو اپنے سامنے ڈوبتے ہوئے دیکھا۔
مزید پڑھیں: عراق کے غیر اعلانیہ دورے پر ٹرمپ کو تنقید کا سامنا
وزارت داخلہ کے آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حادثے میں 94افراد ہلاک ہو گئے جہاں مقامی افراد نے انہیں حالیہ عرصے میں کشتی ڈوبنے کا سب سے بدترین واقعہ قرار دیا ہے۔
عراق کے شمالی صوبے نینوا میں سول ڈیفنس کے سربراہ کرنل حسام خلیل نے خبر رساں ایجنسی اے پی کو بتایا کہ شمالی صوبے نینوا میں مقامی افراد اور سیاحوں کی بڑی تعداد جشن بہاراں کے سلسلے میں 'نوروز' کا تہوار منانے کے لیے موجود تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس سیاحتی علاقے میں لوگ نوروز کا جشن منا رہے ہیں اور یہ کشتی لوگوں کو مشہور سیاحتی مرکز غبت لے کر جا رہی تھی لیکن کشتی میں زیادہ مسافر سوار ہونے کے سبب یہ قریبی جزیرے پر پہنچنے سے قبل ہی دریا کے بیچوں بیچ الٹ گئی۔