Dawn News Television

اپ ڈیٹ 16 جون 2019 06:04pm

حالیہ آئل ٹینکر حملوں پر سعودی ولی عہد ایران پر برس پڑے

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے مشرق وسطیٰ میں آئل ٹینکرز پر ہونے والے حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو دی جانے والی دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے کسی قسم کی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔

گزشتہ ہفتے عمان کے ساحل کے قریب 2 آئل ٹینکرز کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا تھا اور یہ ایک ماہ کے دوران آئل ٹینکرز پر ہونے والا دوسرا حملہ تھا، جسے امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عربی روزنامہ الشراق الوسط کو دیئے گئے انٹرویو محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ 'ہم خطے میں جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم اپنے عوام کو، ملک کے استحکام کو اور اپنے مفاد کو دی جانے والی دھمکیوں کا جواب دینے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے'۔

مزید پڑھیں: خلیج عمان میں 2 تیل بردار بحری جہازوں پر ' حملہ '

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ایران نے تہران میں جاپانی وزیراعظم کے مہمان ہونے کا بھی خیال نہیں کیا اور ان کی سفارتی کوششوں کا یوں جواب دیا کہ خطے میں 2 ٹینکرز پر حملہ کیا گیا جن میں سے ایک جاپانی تھا'۔

اس کے علاوہ انہوں نے 12 مئی کو متحدہ عرب امارات کے پورٹ فجیرہ پر 4 آئل ٹینکروں پر ہونے والے حملوں کا ذمہ دار بھی ایران اور خطے میں موجود ان کی پراکسیز کو قرار دیا۔

محمد بن سلمان نے سوڈان کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم سوڈان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں، سعودی عرب سوڈان میں خوشحالی اور ترقی کے لیے وہاں کے عوام کی مختلف شعبوں مدد کرتا رہے گا‘۔

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر ولی عہد نے کہا کہ ہم اس کے دردناک قتل کے ذمہ داروں کا مکمل احتساب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی صحافی کے قتل پر سیاست بند ہونی چاہیے، اگر کسی کے پاس اس قتل سے متعلق شواہد ہیں تو وہ سعودی عدالتوں میں پیش کرے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی متحدہ عرب امارات اور عمان کے ساحل پر آئل ٹینکرز پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری ایران پر عائد کی تھی اور ساتھ ہی ایران کی تردید کو بھی مسترد کردیا تھا۔

سعودی عرب، امریکا کا خطے میں انتہائی قریبی اتحادی تصور کیا جاتا ہے اور دونوں ہی ممالک کے ایران سے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

گزشتہ دنوں امریکی فوج کی جانب سے فوٹیج جاری کی گئی تھیں جس کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا تھا کہ اس میں ایرانی پیٹرولنگ کشتی کو ایک آئل ٹینکر کے ساتھ 'کارروائی' کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خلیج عمان میں ٹینکر پر حملے سے کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، یو اے ای

گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زیاد النہیان نے عالمی طاقتوں سے 'بین الاقوامی کشیدگی روکنے اور توانائی کی سپلائی لائن کو محفوظ بنانے' کا مطالبہ کیا تھا۔

خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں میں مصروف متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ 'ہم پُر امید ہیں کہ ایران سے وسیع تعلقات سے متعلق فریم ورک بنا لیں گے'۔

علاوہ ازیں سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی نے حالیہ 'دہشت گردی' کے واقعہ کے بعد توانائی کی ترسیل کو لاحق خطرات کا 'فوری اور فیصلہ کن' جواب دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

Read Comments