ایرانی سپریم لیڈر نے ٹرمپ سے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی

اپ ڈیٹ 13 جون 2019
ہمیں آپ کی سنجیدگی اور خیر خواہی پر کوئی شک نہیں، آیت اللہ خامنہ ای کی جاپانی وزیراعظم سے گفتگو — فوٹو: رائٹرز
ہمیں آپ کی سنجیدگی اور خیر خواہی پر کوئی شک نہیں، آیت اللہ خامنہ ای کی جاپانی وزیراعظم سے گفتگو — فوٹو: رائٹرز

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جاپان کے وفد کی جانب سے تہران اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کی کوششوں کے باجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات سے انکار کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای کی ویب سائٹ پر شائع کیے گئے بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’ ایران کو امریکا پر اعتماد نہیں ہے اور وہ کسی صورت میں امریکا کے ساتھ ماضی میں کیے گئے مذاکرات کے تلخ تجربے کو نہیں دہرائیں گے‘۔

ایرانی سپریم لیڈر نے یہ بیان ایران کے دورے پر آئے جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے سے ملاقات کے دوران دیا، وہ 1979 میں ایرانی انقلاب کے بعد تہران کا دورہ کرنے والے پہلے جاپانی وزیراعظم ہیں۔

مزید پڑھیں: خلیج عمان میں 2 تیل بردار بحری جہازوں پر ' حملہ '

آیت اللہ خامنہ ای نے ملاقات کے دوران کہا کہ ’ہمیں آپ کی سنجیدگی اور خیر خواہی پر کوئی شک نہیں لیکن جو آپ نے امریکی صدر سے متعلق کہا میں بتا چکا ہوں کہ میں ٹرمپ کو پیغامات کے تبادلے کے لیے اہم شخص نہیں سمجھتا‘۔

جاپانی وزیراعظم کا دورہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب خلیج عمان میں ایرانی ساحلی بندرگاہ سے 2 تیل بردار بحری جہازوں پر مبینہ حملہ کیا گیا ہے، جن میں سے ایک جہاز جاپانی کمپنی کی ملکیت تھا۔

اس مبینہ حملے کے باعث خلیج میں واقع ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس مئی میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد سے واشنگٹن نے ایران پر یک طرفہ پابندیاں بھی دوبارہ عائد کردی ہیں جن کی وجہ سے ٹوکیو بھی ایرانی تیل کی خریداری روکنے پر مجبور ہے۔

جاپانی وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکی صدر نے کہا کہ وہ کشیدگی میں مزید اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کے ساتھ تنازع: امریکا نے خلیج فارس میں پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام بھیج دیا

انہوں نے کہا کہ ’میں نے امریکی صدر کے ارادے سے متعلق اپنے نظریات آیت اللہ خامنہ ای کو بتائے‘۔

شنزو آبے نے اس بات پر زور دیا کہ وہ کئی مرتبہ صدر ٹرمپ سے اس معاملے پر تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے فرانس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ وہ بات کرنا چاہتے ہیں اور اگر وہ چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے‘۔

جاپانی وزیراعظم نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات خطے کے امن و استحکام کے قیام میں اہم قدم ہے۔

گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے جاپانی وزیراعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'اگر امریکا پابندیوں کے ذریعے ایران کے خلاف ’اقتصادی جنگ‘ روک دے تو مشرق وسطیٰ اور دنیا میں مثبت تبدیلی کی امید رکھتے ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں