Dawn News Television

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2019 01:26am

برطانیہ کی شام کو تیل نہ دینے کی شرط پر ایرانی جہاز چھوڑنے کی پیشکش

برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے کہا ہے کہ اگر لندن کو یقین دہانی کرائی جائے کہ جنگ زدہ ملک شام کو تیل فراہم نہیں کیا جائے گا تو زیر تحویل ایرانی تیل بردار جہاز کو چھوڑ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ برطانوی رائل میرینز نے ایرانی تیل بردار جہاز کو ممکنہ طور پر یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیوں کو توڑنے کی پاداش میں 4 جولائی کو تحویل میں لے لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے برطانوی تیل بردار جہاز کا راستہ روکنے کا الزام مسترد کردیا

دوسری جانب ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ برطانیہ کا اقدام ’مداخلت‘ ہے۔

جس پر برطانیہ نے دعویٰ کیا کہ ایرانی جہاز نے برطانوی تیل بردار جہاز کا راستہ روکنے کی کوشش کی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق تہران کے ساتھ ’مثبت‘ مذاکرات کے بعد برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ’ایران کشیدگی بڑھانے کی خواہش نہیں رکھتا جو حوصلہ افزا بات ہے‘۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ہم نے ایران کو ایک مرتبہ پھر یقین دلایا کہ تیل کس جگہ پہنچایا جائے گا یہ ہمارے لیے باعث تشویش ہے‘۔

مزید پڑھیں: ایران 'یقیناً' یو اے ای میں تیل بردار جہاز پر حملوں میں ملوث ہے، مشیر ٹرمپ

جیریمی ہنٹ نے کہا کہ اگر ہمیں یقین دلایا جائے کہ تیل شام نہیں پہنچایا جائے گا تو برطانیہ یقیناً ایرانی جہاز کو چھوڑنے میں تعاون کرے گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف مسئلے کا حل چاہتے ہیں اور ’کشیدگی کے خواہاں‘ نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ برطانیہ کی رائل میرینز نے 'جبل الطارق' کے نزدیک تیل بردار ایرانی جہاز اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

جس کے بعد ایران نے دھمکی دی تھی کہ وہ بھی بدلے میں برطانوی تیل بردار جہاز کو اپنی تحویل میں لے گا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا خلیج میں دوسرا جنگی جہاز بھیجنے کا اعلان

علاوہ ازیں تہران نے واضح کیا تھا کہ شام کو تیل کی فراہمی کا کوئی ارادہ نہیں۔

ایران نے برطانیہ سے فوری طور پر زیر تحویل جہاز چھوڑنے کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا تھا کہ ’اس طرح کا کھیل خطرناک ہوسکتا ہے‘۔

Read Comments