Dawn News Television

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2019 11:23am

لاہور میں استاد کے مبینہ تشدد سے دسویں کلاس کا طالبعلم جاں بحق

لاہور کے علاقے گلشن راوی میں واقع نجی اسکول میں استاد کے مبینہ تشدد سے دسویں جماعت کا طالب علم جاں بحق ہوگیا۔

پولیس کے مطابق طالب علم حافظ حنین بلال کو سبق یاد نہ کرنے پر استاد کامران نے ’تشدد‘ کا نشانہ بنایا۔

مزیدپڑھیں: کم عمر طالب علم کو گھاس کھانے پر مجبور کرنے والے استاد پر مقدمہ

پولیس نے بتایا کہ جماعت کے دیگر طالب علموں نے بھی ملزم کامران کے خلاف بیان دیا۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے حنین کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب کو تحقیقات کی ہدایت کردی۔

عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے تین روز میں رپورٹ طلب کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: میرپور: نجی اسکول پرنسپل کا طلبا پر بہیمانہ تشدد

علاوہ ازیں حافظ حنین بلال کے ورثا نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اقبال ٹاؤن کے ایس پی محمد اجمل نے بتایا کہ تحقیقات جاری ہے تاہم پورسٹ مارٹم کے بعد ہی حقائق سامنے آسکیں گے۔

اس ضمن میں پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ’طالب علم کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکا‘۔

پولیس نے بچے کے والد کی مدعیت میں ملزم کامران کے خلاف 302 اور 34 کا مقدمہ درج کرلیا۔

مزیدپڑھیں: گلگت: استاد کے مبینہ تشدد سے 11 سالہ بچی جاں بحق

ایف آئی آر میں متوفی بچے کے والد نے بیان دیا کہ ’اسکول پرنسپل اور انتظامیہ ماہانہ فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے میرے بیٹے کو ذہنی اذیت دے رہے تھے تاہم آج ہی فیس جمع کرائی تھی‘۔

ایف آئی آر کے مطابق استاد نے متعدد مرتبہ حنین بلال کو گھونسے مارے اور اس کے بال پکڑ کر چیختے ہوئے دیوار پر سر مارا اور حنین کلاس روم میں ہی گر گیا اور دم توڑ دیا‘۔

Read Comments