لاہور میں استاد کے مبینہ تشدد سے دسویں کلاس کا طالبعلم جاں بحق

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2019
وزیراعلی پنجاب نے آئی جی پنجاب کو تحقیقات کی ہدایت کردی—فوٹو: بشکریہ اہلخانہ
وزیراعلی پنجاب نے آئی جی پنجاب کو تحقیقات کی ہدایت کردی—فوٹو: بشکریہ اہلخانہ

لاہور کے علاقے گلشن راوی میں واقع نجی اسکول میں استاد کے مبینہ تشدد سے دسویں جماعت کا طالب علم جاں بحق ہوگیا۔

پولیس کے مطابق طالب علم حافظ حنین بلال کو سبق یاد نہ کرنے پر استاد کامران نے ’تشدد‘ کا نشانہ بنایا۔

مزیدپڑھیں: کم عمر طالب علم کو گھاس کھانے پر مجبور کرنے والے استاد پر مقدمہ

پولیس نے بتایا کہ جماعت کے دیگر طالب علموں نے بھی ملزم کامران کے خلاف بیان دیا۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے حنین کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب کو تحقیقات کی ہدایت کردی۔

عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے تین روز میں رپورٹ طلب کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: میرپور: نجی اسکول پرنسپل کا طلبا پر بہیمانہ تشدد

علاوہ ازیں حافظ حنین بلال کے ورثا نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اقبال ٹاؤن کے ایس پی محمد اجمل نے بتایا کہ تحقیقات جاری ہے تاہم پورسٹ مارٹم کے بعد ہی حقائق سامنے آسکیں گے۔

اس ضمن میں پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ’طالب علم کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکا‘۔

پولیس نے بچے کے والد کی مدعیت میں ملزم کامران کے خلاف 302 اور 34 کا مقدمہ درج کرلیا۔

مزیدپڑھیں: گلگت: استاد کے مبینہ تشدد سے 11 سالہ بچی جاں بحق

ایف آئی آر میں متوفی بچے کے والد نے بیان دیا کہ ’اسکول پرنسپل اور انتظامیہ ماہانہ فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے میرے بیٹے کو ذہنی اذیت دے رہے تھے تاہم آج ہی فیس جمع کرائی تھی‘۔

ایف آئی آر کے مطابق استاد نے متعدد مرتبہ حنین بلال کو گھونسے مارے اور اس کے بال پکڑ کر چیختے ہوئے دیوار پر سر مارا اور حنین کلاس روم میں ہی گر گیا اور دم توڑ دیا‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں