گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں ایک 11 سالہ بچی سرکاری اسکول کی خاتون استاد کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگئی۔

غذر پولیس نے خاتون استاد کو گرفتار کرکے واقعے کی تفتیش کا آغاز کردیا۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) غذر فیصل ظہور نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ضلع غذر کے علاقے شیر قلع سے تعلق رکھنے والی مذکورہ بچی کے والدین نے گاہکوچ ویمن پولیس اسٹیشن میں درخواست جمع کروائی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ان کی بیٹی اپنی ٹیچر کے تشدد کی وجہ سے جاں بحق ہوئی.

مزید پڑھیں: لاہور: اساتذہ نے نویں کلاس کی طالبہ کو تیسری منزل سے دھکا دے دیا

والدین نے الزام عائد کیا کہ ان کی بیٹی کو اسکول ٹیچر نے کلاس کے دوران لوہے کی سلاخ سے مارا، جس سے بچی کی ٹانگوں پر شدید زخم آئے اور بعدازاں ٹانگوں کی ہڈیوں میں انفیکشن ہوگیا.

درخواست کے مطابق والدین کا کہنا تھا کہ بچی کو علاقے کے نجی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے علاج کی غرض سے گلگت کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال لے جانے کی تجویز دی، لیکن پیر (12 جون) کی صبح بچی کا انتقال ہوگیا.

یہ بھی پڑھیں: میرپور: نجی اسکول پرنسپل کا طلبا پر بہیمانہ تشدد

ایس پی ظہور نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی، ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی اس بات کی تحقیقات کی جانی ہیں کہ بچی کی موت استاد کے مبینہ تشدد سے ہوئی یا اس کی وجہ کچھ اور تھی.

انھوں نے مزید بتایا کہ غذر پولیس کے اہلکار مذکورہ خاتون استاد کو گرفتار کرنے کے لیے جب شیر قلع پہنچے تو علاقے کے کچھ لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا.

مزید پڑھیں: چترال: بچوں پر پرنسپل کے تشدد کے بعد نجی اسکول سیل

پولیس نے اہلکاروں پر حملہ کرنے والے افراد کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرلی.


یہ خبر 13 جون 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں