32 سالہ عقیدت علی 7 نومبر کو اغوا ہوا تو پولیس نے تفتیش شروع کی اور پھر مختلف پہلوؤں پر ہونے والی تفتیش اور پھر فون کالز کا ڈیٹا پولیس کو ملزم تک لے گیا جو مقتول کا قریبی دوست ارشد ورائچ نکلا۔
اینٹی کرپشن سرکل لاہور کی جانب سے علامہ اقبال ٹاؤن میں کارروائی کی گئی، گرفتار ملزمان کی شناخت عمر طارق اور فہد عرفان کے نام سے ہوئی ہے، ایف آئی اے حکام
سی سی ڈی انسپکٹرنے دیگر اہلکاروں کے ہمراہ ولید کو گھر کے قریب سےاغوا کیا اور اہل خانہ سے ولید کی رہائی کے عوض 5کروڑ تاوان مانگا، 40 لاکھ روپے میں ڈیل ہوئی، تاوان کی رقم وصول کرتے ہوئے انسپکٹر و اہلکار رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیے گئے
مبینہ مقابلے نشتر کالونی، گرین ٹاؤن، ہربنس پورہ اور رنگ روڈ کے قریب ہوئے، ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے، لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل
شاد باغ میں ملزمان عبدالشکور اور بابر، ہربنس پورہ میں سعید اور ٹاؤن شپ میں ملزم نذیر مارا گیا، تمام ملزمان ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے، فرار ملزمان کی تلاش جاری ہے، حکام
پولیس چوہنگ اور مصری شاہ میں زیر حراست ملزمان کو ریکوری کیلئے لے جا رہی تھی، ساتھیوں نے چھڑانے کیلئے فائرنگ کر دی، ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے، حکام
مرکزی ملزم فرحان سافٹ ویئر آپریٹر تھا، 3 ساتھیوں کو جعلی اکاؤنٹ بنا کر دیتا تھا جو شہریوں کی اشیا لیکر فرار ہوجاتے تھے، لاکھوں مالیت کا سامان، 2 پستول برآمد، مقدمہ درج کرلیا، پولیس
پاکپتن، راولپنڈی، بہاولپور اور ساہیوال میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر 179 آپریشنز کیے گئے، دہشت گردی کی ایک بڑی سازش کو ناکام بنا دیا، محکمہ انسداد دہشتگردی