کم عمر طالب علم کو گھاس کھانے پر مجبور کرنے والے استاد پر مقدمہ

29 مئ 2019
متاثرہ بچے کے والد نے استاد کو معاف کردیا — فائل فوٹو/ ڈان
متاثرہ بچے کے والد نے استاد کو معاف کردیا — فائل فوٹو/ ڈان

صوبہ پنجاب کے علاقے لودھراں میں سرکاری پرائمری اسکول میں سبق یاد نہ کرنے پر کم عمر طالب علم کو گھاس کھانے کے لیے دباؤ ڈالنے کے الزام میں استاد کو مقدمے میں نامزد کردیا گیا۔

مذکورہ واقعے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پرائمری اسکول کے 7 سالہ خاشان کو اس کے دیگر طالب علم ساتھیوں کے سامنے گھاس کھانے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاشان سبق یاد نہیں رکھ سکا جس پر اس کے استاد حامد رضا نے اسے زبردستی کھاس کھانے پر مجبور کیا۔

مزید پڑھیں: حیدر آباد: مدرسے کے بچوں پر تشدد کرنے والا استاد گرفتار

استاد کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ اسکول میں کانٹریکٹ پرکام کررہے ہیں، متاثرہ بچے کے والد محمد اصغر نے ڈان کو بتایا کہ واقعہ 2 روز قبل پیش آیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ استاد ان کا عزیز ہے اور انہوں نے استاد کو اس کے عمل پر معاف کردیا، کیونکہ ان کی جانب سے کیا جانے والا ایک مزاق تھا۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر ملک جمیل ظفر نے واقعے کا نوٹس لیا اور پولیس کو واقعے کی منظر عام پر آنے والی ویڈیو کی تحقیقات کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: میرپور: نجی اسکول پرنسپل کا طلبا پر بہیمانہ تشدد

انہوں نے حکم دیا کہ اگر استاد ذمہ دار ہو تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

تحقیقات کے بعد فتح پور کے جلال آرائیں پولیس اسٹیشن نے متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں حامد رضا کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ۔

دوسری جانب بچے کے والد نے ڈان کو بتایا کہ وہ استاد کو عدالت میں بھی معاف کردیں گے۔

مزید پڑھیں: گلگت: استاد کے مبینہ تشدد سے 11 سالہ بچی جاں بحق

بعد ازاں پولیس نے استاد کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن وہ گھر میں موجود نہیں تھے۔

لودھراں کے ایجوکیشن چیف ایگزیکٹو افسر عبدالرزاق نے ڈان کو بتایا کہ وہ معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور استاد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


یہ رپورٹ 29 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں