Dawn News Television

اپ ڈیٹ 13 ستمبر 2019 02:41pm

ٹرمپ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ وہ کس قوم سے الجھ رہے ہیں، طالبان

افغان طالبان نے ایک مرتبہ پر امریکا کو خبردار کیا ہے کہ ’امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ سمجھنے میں ناکام ہوئے ہیں کہ وہ کس قوم سے الجھ رہے ہیں‘۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی صدر کو ٹوئٹ میں کہا کہ ’ٹرمپ بہت احتیاط برتنا‘۔

مزیدپڑھیں: طالبان کو ‘بدترین’ طریقے سے نشانہ بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

انہوں نے کہا کہ ’ٹرمپ کو ابھی تک یہ سمجھنے میں دشواری ہے کہ وہ کس قسم کی قوم سے الجھ رہے ہیں‘۔

ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ ’ٹرمپ کے مشیران کو انہیں سمجھنا چاہیے کہ افغانستان ان کے لیے قبرستان ثابت ہوگا‘۔

واضح رہے کہ طالبان کے ٹوئٹ سے محض چند گھنٹے قبل ہی کابل میں ایک خودکش حملے میں 4 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

ٹرمپ نے چند روز قبل افغان صدر اشرف غنی اور طالبان سے کیمپ ڈیوڈ میں طے شدہ خفیہ ملاقات کو منسوخ کرتے ہوئے طالبان سے مذاکرات ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

طالبان نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ مذاکرات کی منسوخی سے امریکا کو پہلے سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔

مزیدپڑھیں: افغان امن عمل: طالبان سے مذاکرات ختم ہو چکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

11 ستمبر کو امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائن الیون حملوں سے متعلق تقریب میں افغان جنگ کے حوالے سے کہا تھا کہ طالبان کو ‘بدترین’ طریقے سے ایسا نشانہ بنائیں گے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نائن الیون حملوں کے 18 سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ‘گزشتہ چار دنوں میں امریکی فورسز نے دشمن کو ایسا بدترین نشانہ بنایا ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں بنایا گیا تھا اور اس کو جاری رکھیں گے’۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نشانے بنانے کی نوعیت کی وضاحت کیے بغیر کہا تھا کہ ‘اس کے لیے گزشتہ ہفتے افغانستان میں ایک حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے ردعمل میں طالبان سے مذاکرات منسوخی کے بعد حکم دیا گیا تھا’۔

یہ بھی پڑھیں: افغان امن مذاکرات معطل: طالبان کی امریکا کو سخت نتائج کی دھمکی

نائن الیون حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم القاعدہ کی جانب سے ایسے بیانات سامنے آئے تھے اور ان کی جانب سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں کہا گیا تھا کہ امریکا، یورپ، اسرائیل اور روس کے مفادات پر حملے کیے جائیں گے۔

Read Comments