آئی ایم ایف نے پروگرام کی کامیابی کو 'فیصلہ کن' اقدامات سے منسلک کردیا
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے اقتصادی پروگرام نے حوصلہ افزا شروعات کی ہے تاہم ساتھ ہی مضبوط اور پائیدار ترقی کے لیے 'فیصلہ کن نفاذ' پر زور دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم اف کے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر جہاز ازعور کی قیادت میں آئے ہوئے آئی ایم ایف کے وفد نے اپنے 5 روزہ دورہ کا اختتام مثبت انداز میں کیا اور اس حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا کہ مشن اکتوبر کے اواخر میں پاکستان آئے گا اور 6 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) جس کی مدت رواں ماہ کے آخر کے لیے ہے، اس کی پہلی سہ ماہی کا باضابطہ طور پر جائزہ لے گا۔
اپنے بیان میں مشن نے کہا کہ 'پاکستان کے معاشی پروگرام کا ایک امید افزا آغاز ہے لیکن مضبوط اور پائیدار ترقی کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات ناگزیر ہیں'۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 6 ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی
تاہم ساتھ ہی خبردار کیا گیا کہ 'مقامی اور بین الاقوامی خطرات ابھی بھی باقی ہیں اور ساختی معاشی چیلنجز براقرار ہیں'، لہٰذا انتظامیہ کو اپنے اصلاحی ایجنڈے کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ مشن نے ارنیستو رمیریز ریگو کی سربراہی میں 16 سے 20 ستمبر تک اسلام آباد اور کراچی کا دورہ کیا اور ای ایف ایف کے آغاز کے بعد سے معاشی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اقتصادی پالیسیوں کے عملدرآمد کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔
اس اعلامیے کے مطابق ای ایف ایف کے تحت پہلے جائزے کے لیے ایک مکمل مشن اکتوبر کے آخر میں اس سلسلے میں آئے گا۔
مشن کی جانب سے یہ نقطہ پیش کیا گیا کہ انتظامیہ کا اقتصادی اصلاحاتی پروگرام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے لیکن ساتھ ہی اس بات کو تسلیم کیا کہ کچھ شعبوں میں پیش رفت ہوئی۔
بیان کے مطابق 'مارکیٹ کے طے شدہ ایکسجینچ ریٹ کی منتقلی نے بیرونی توازن پر مثبت نتائج ڈالنا شروع کردیے ہیں، ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھاؤ کم ہوا ہے، افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لیے مانیٹری پالیسی مدد کر رہی ہے اور اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) نے اپنے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی پہلی قسط موصول
علاوہ ازیں ٹیکسز کے ساتھ ٹیکس محصولات کی وصولی میں 'نمایاں بہتری' کا بھی ذکر کیا گیا جو برآمد کنندگان کی رقوم کی واپسی میں دو ہندسے کی ترقی ظاہر کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس انتظامیہ اور ٹیکس دہندگان کے ساتھ رابطے کی بہتری کے لیے نمایاں اقدام اٹھا رہا ہے۔
آئی ایم ایف مشن نے کہا کہ پروگرام کی منظوری کے وقت سے قریب میکرواکنامک نقطہ نظر میں بڑے پیمانے پر کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، مالی سال 20-2019 میں شرح نمو 2.4 فیصد تک متوقع ہے، تاہم آنے والے مہینوں میں افراط زر میں کمی اور موجود اکاؤنٹ کا اس سے کہیں زیادہ تیزی سے ایڈجسٹ ہونا متوقع ہے۔