سہ فریقی سیریز اور ایشیاکپ کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان، سلمان علی آغا کپتان برقرار
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر عاقب جاوید اور ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے پاکستان، افغانستان اور امارات کے درمیان سہ فریقی سیریز اور ایشیاکپ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا، 17رکنی اسکواڈ کی قیادت سلمان علی آغا کریں گے جبکہ فخر زمان کو ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر عاقب جاوید نے لاہور میں ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں شیڈول پاکستان، افغانستان اور امارات پر مشتمل سہ فریقی سیریز اور ایشیا کپ کے لیے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا۔
عاقب جاوید نے ٹیم کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی اسکواڈ صائم ایوب، صاحبزادہ فرحان، فخر زمان، سلمان علی آغا(کپتان)، حسن نواز، محمد حارث، حسین طلعت، محمد نواز، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، سلمان مرزا، حسن علی، سفیان مقیم، ابرار احمد، خوشدل شاہ اور محمد وسیم جونیئر پر مشتمل ہے۔
سہ فریقی سیریز 29 اگست سے 7 ستمبر تک شارجہ میں جبکہ ایشیا کپ 9 سے 28 ستمبر تک ابوظہبی اور دبئی میں ہوگا۔
ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے ایک سوال پر کہا کہ ٹی 20 بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے، ہم آخری 9 میں سے 6 میچز جیتے ہیں، 3 میں سے ایک میچ ہم آخری گیند پر ہارے، ایک میچ ہم تھوڑے سے رنز سے ہارے اور ایک میچ میں ہمیں بری طرح شکست ہوئی، مجموعی طور پر 9 میں سے 8 میچز ہم جیتنے کی پوزیشن میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی 20 کے تناظر میں یہ ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے تاہم ون ڈے کے حوالے سے کسی اور وقت پر بات ہوسکتی ہے۔
ہیڈ کوچ نے ٹیم سلیکشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سلمان مرزا کو بنگلادیش کی پرفارمنس کی بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
سلیکٹر عاقب جاوید نے کہاکہ صائم ایوب ایوب ایک سال سے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، ون ڈے میں فخر زمان سب سے تسلسل سے رنز بنانے والے بلے باز ہیں، صاحبزادہ فرحان نے بھی اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رنز بنانے کی اوسط اور اسٹرائیک ریٹ ہی ایک بلے باز کو اچھا بناسکتی ہے، ان دونوں چیزوں کو دیکھیں تو صاحبزادہ سے زیادہ بہتر آپشن کیا ہوسکتا ہے۔
عاقب جاوید نے کہاکہ فخر زمان پر کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، میرا خیال ہے کہ یہ کھلاڑی ہمارے بہترین آپشنز ہیں اور ہم ان کا ساتھ دیں گے۔
ٹی 20 فارمیٹ میں بابر اعظم کے مستقبل سے متعلق سوال پر ہیڈ کوچ نے کہاکہ 3 میچز کی بنیاد پر کسی کھلاڑی کی فارم کو جانچنا بہت سخت بات ہے، بابر نے پہلے ون ڈے میں بہت اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا،مگر اگلے دو میچز میں وہ تسلسل برقرار نہیں رکھ سکے، مگر ہم سب جانتے ہیں کہ وہ کتنے بہترین کھلاڑی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بابر کو کچھ ایریاز میں کام کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ اسپن میں اسٹرائیک ریٹ کا مسئلہ ہے مگر وہ اس حوالے سے سخت محنت کررہا ہے۔
ہیڈ کوچ نے کہاکہ دستیاب کھلاڑی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، جیسا کہ صاحبزادہ فرحان 6 میچز میں سے 3 میچز میں مین آف دی میچ رہا ہے، آپ کو ایسے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے، جب وہ اسکور کرتے ہیں تو میچ کے نتیجے پر فرق پڑتا ہے، فخر اور صائم بھی ایسے ہی ہیں، یہ تینوں کھلاڑی ٹیم میں شمولیت کے حق دار تھے۔
انہوں نے کہاکہ بابر اعظم جیسے کھلاڑی کے پاس بی بی ایل میں پرفارم کرکے ٹی 20 کرکٹ میں اپنی خامیاں دور کرنے کا موقع ہے، اور وہ کھیلنے کے لیے اتنا اچھا کھلاڑی ہے کہ اسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
بابر اعظم اور محمد رضوان کو مستقل ٹی 20 ٹیم سے باہر کرنے کے سوال پر سلیکٹر عاقب جاوید نے کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کے لیے کوئی انسان فل اسٹاپ نہیں لگاسکتا، مواقع موجود ہیں، ان کے بگ بیش میں معاہدے ہورہے ہیں، پی ایس ایل موجود ہے، جو کھلاڑی کارکردگی دکھائے گا وہی کھیلے گا اور اسی کو کھیلنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ وہ اس 17 رکنی اسکواڈ سے بہت مطمئن اور پرامید ہیں، اس میں ٹیلنٹ بھی ہے اور مواقع بھی ہیں، 14 ستمبر کو بھارت کو دھول چٹانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ اس اسکواڈ میں اتنی صلاحیت ہے کہ یہ کسی بھی ٹیم کو ہراسکتا ہے، میں پرامید ہوں۔