وقت آچکا، اب دہشت گردی سے متعلق ٹھوس فیصلے کرنے ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شہدا نے اپنے خون سے لکیر کھینچ دی ہے، اب فیصلے کا وقت آچکا ہے، اب دہشت گردی سے متعلق ٹھوس فیصلے کرنے ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں سپہ سالار کے ساتھ شہید کی نمازہ جنازہ میں شریک ہوا، لیفٹیننٹ کرنل جنید شہید نے بہادری اور شجاعت کی تاریخ رقم کی، انہوں نے فتنۃالخوارج کے 19 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح شہید میجر سبطین حیدر کی نماز جنازہ میں شرکت کی، شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات میں ان کا جذبہ لائق تحسین تھا، شہداء کے اہل خانہ نے کہا ملک کی خاطر ہر قربانی دیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ دوست نما دشمن خوارج افغانستان سے آکر دہشت گردی کرتے ہیں، جس ملک نے ان کو عزت دی اس کے خلاف دشمنی کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہدا نے اپنے خون سے لکیر کھینچ دی، اب فیصلے کا وقت آچکا ہے، اب دہشت گردی سے متعلق ٹھوس فیصلے کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردی کا سر نہ کُچلا تو سب کی محنت رائیگاں چلی جائے گی، اب وقت آگیا ہے کہ ہم اب مزید انتظار نہیں کرسکتے، آگ اور پانی کا کھیل مزید نہیں چل سکتا۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ 24 کروڑ عوام مکمل طور پر یکسو ہیں کہ ان خوارج کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ٹرمپ نے ملاقات میں کہا کہ غزہ میں فی الفور جنگ بندی ہونی چاہیے اور اس کے لیے میں آپ کی مدد چاہتا ہوں، اور انہوں ( ٹرمپ ) نے کہا کہ میں نے اسرائیل کو متنبہ کردیا ہے مغربی کنارہ کبھی الگ نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں امن کے لیے جو پیش رفت ہو رہی ہے اس میں پاکستان نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔
چین کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ اور انتہائی قابل قدر دوست ہے، جس نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا، جہاں پر میں پاک-بھارت جنگ ختم کرانے میں تاریخی کردار ادا کرنے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، وہیں چین کی مہربانیوں کو پاکستان قیامت نہیں بھلا سکتا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کا دورہ تاریخی تھا، سعودی عرب کے ساتھ دوطرفہ دفاع کے معاہدے کو پوری قوم نے سراہا ہے۔