میرے نمبر ہمیشہ کم کیوں آتے ہیں؟

اپ ڈیٹ 12 مئ 2016
کیا وجہ ہے کہ اکثر اوقات طالبعلموں کے زیادہ پڑھنے کے باوجود نمبر کم ہی آتے ہیں؟ — APP/File
کیا وجہ ہے کہ اکثر اوقات طالبعلموں کے زیادہ پڑھنے کے باوجود نمبر کم ہی آتے ہیں؟ — APP/File

اکثر دیکھا گیا ہے کہ بعض طالب علموں کے امتحان میں اچھے نمبر نہیں آتے، حالانکہ انہوں نے کافی زیادہ پڑھائی کی ہوتی ہے، جبکہ کچھ طالب علموں کے نمبر زیادہ آتے ہیں حالانکہ انہوں نے کم پڑھائی کی ہوتی ہے۔

عموماً لوگ اس کو قسمت کا کھیل کہتے ہیں۔ اس کے بھی امکان ہیں کہ یہ اتفاقاً ہوا ہو، لیکن بعض ماہرینِ تعلیم کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ جو طالب علم اپنی پڑھائی کی اچھی منصوبہ بندی کرتے ہیں ان کے نمبر زیادہ اور جو طالب علم بغیر کسی منصوبہ بندی کے پڑھائی کرتے ہیں، ان کے نمبر کم آتے ہیں۔

تعلیمی ماہرین کے مطابق پڑھائی کی منصوبہ بندی کے لیے مندرجہ ذیل امور پر نظر رکھنی چاہیے:

اول: ہدف/گول

دوم: وقت کی منصوبہ بندی

سوم: کورس کی منصوبہ بندی

چہارم: بنیادی کمزوریوں کا خاتمہ


ہدف یا گول:

پڑھائی کی منصوبہ بندی کے لیے سب سے پہلے آپ کا کوئی ہدف ہونا چاہیے۔ ہدف کئی طرح کے ہوسکتے ہیں، مثلاً "میں نے اپنی کلاس میں ٹاپ کرنا ہے، میں نے 90 فیصد نمبر لینے ہیں، میں نے اس مضمون میں ٹاپ کرنا ہے، میں نے تعلیم کے ذریعہ اپنے فیملی کو اوپر اٹھانا ہے۔"

یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ پڑھائی کامیابی کا ایک ذریعہ ہے، پڑھائی یا تعلیم کامیابی نہیں۔ یعنی آپ کے پاس کامیابی حاصل کرنے کا ایک اچھا آلہ موجود ہے۔

واضح ہدف انسان میں جذبہ پیدا کرتا ہے۔ سادہ سی بات ہے کہ اگر کسی طالب علم کا پڑھائی میں کوئی ہدف ہی نہیں تو وہ زیادہ محنت کیوں کرے گا، وہ بس اتنی محنت کرے گا کہ امتحان میں پاس ہوجائے۔

عموماً دیکھنے میں آیا ہے کہ بہت زیادہ خوشحال گھرانوں کے بچے زیادہ تعلیم حاصل نہیں کرتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر کسی کا تعلیم حاصل کرنے کے پسِ پردہ اپنا ایک ہدف ہوتا ہے، جیسے خود کو متوسط طبقے سے اونچے طبقے میں لانا وغیرہ۔

ہدف ہی انسان میں وہ جذبہ پیدا کرتا ہے جس کی وجہ آپ کو نہ موسم کی شدت کا احساس ہوتا ، نہ ہی آپ کا دل سماجی زندگی اور میل جول کم ہونے پر رنجیدہ ہوتا ہے، اور نہ ہی آپ دس بارہ گھنٹے پڑھائی کر کے تھکتے ہیں۔

آپ اپنے ہدف سے جتنا پیار کریں گے یا ہدف کے حصول کے لیے جتنی جدوجہد کریں گے، آپ کی کامیابی کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے، لہٰذا پڑھائی کی منصوبہ بندی کے لیے سب سے پہلے آپ کو اپنا کوئی بڑا ہدف مقرر کرنا ہوگا۔ یاد رہے کہ بڑے ہدف کے بغیر آپ کے اندر جذبہ پیدا نہیں ہوسکتا۔

وقت کی منصوبہ بندی:

وقت کی منصوبہ بندی سے مراد یہ ہے کہ بطور طالب علم آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اس سوال/یونٹ/باب کومجھے لازمی اس وقت تک تیار کرنا ہے۔ اس ہی طرح امتحان یا کلاس ٹیسٹ میں اس سوال کو کتنے منٹ میں ختم کرنا ہے۔ کئی دفعہ طالب علم یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ:

مجھے امتحان میں دو سوال اور بھی آتے تھے لیکن ٹائم ہی ختم ہوگیا۔

بیٹا جلدی جلدی کرنا تھا۔

کیسا کرتا جلدی، سوالات کے جوابات ہی بہت طویل تھے۔

اس طرح کی صورت حال سے صاف ظاہر ہے کہ طالب علم نے اپنے امتحان کی منصوبہ بندی نہیں کی تھی، یا ناقص منصوبہ بندی کی ہے جس میں وقت کا خیال نہیں کیا۔ اس صورت میں اگر جوابات طویل تھے تو ان کو مختصر کیا جاسکتا تھا۔ اور اگر طالبِ علم کی لکھنے کی رفتار کم تھی تو اس کو بھی پریکٹس سے بہتر کیا جاسکتا تھا۔ وقت کی منصوبہ بندی میں یہ طے کرنا چاہیے کہ کتنا کورس کتنے ٹائم میں تیار کرنا ہے۔

کورس کی منصوبہ بندی:

کورس کی منصوبہ بندی کے لیے بہتر یہ ہے کہ جب کسی طالب علم کا تعلیمی سال شروع ہو تو وہ اپنے وقت کے حساب سے اپنے تمام کورس کی منصوبہ بندی کر لیں۔ فرض کریں کہ اگر آپ کے کل آٹھ مضمون ہیں اور ہر مضمون کے 9 باب ہیں۔ اور ہر یونٹ کے 5 موضوعات/سوالات ہیں، تو کل 360سوالات یا موضوعات بنتے ہیں۔ یعنی تین سوالات یومیہ کے حساب سے یہ 120 دن (چار ماہ) میں آپ کا کورس مکمل ہو جاتا ہے۔ یعنی اگر اس طرح منصوبہ بندی کی جائے تو بہت آسانی کے ساتھ ایک سال میں کورس کی دو دفعہ تیاری ہوسکتی ہے۔

بنیادی کمزوریوں کا خاتمہ:

ہر طالب علم میں کچھ نہ کچھ بنیادی کمزوریاں ہوتی ہیں۔ عموماً طالب علم ان کمزوریوں کی وجہ سے اچھے نتائج حاصل نہیں کر پاتے، جس کی وجہ سے ان میں بددلی پیدا ہوتی ہے اور ان کا دل پڑھائی کرنے کو نہیں کرتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ بہت باریک بینی سے ان خامیوں کی نشان دہی کی جائے اور ان خامیوں کو دور کیا جائے۔

سادہ سی مثال ہے کہ اگر کوئی مستری ایک دیوار تعمیر کر رہا ہے اور اس دیوار کی بنیادی اینٹ ٹیڑھی چن رہا ہے تو وہ دیوار جوں جوں بڑھتی جائے گی، اس کے لیے قائم رہنا مشکل ہوتا جائے گا اور جلد ہی وہ اپنے وزن سے گر جائے گی۔ اس ہی طرح بنیادی مہارتوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے اکثر طالب علم بڑی کلاسز میں بری طرح ناکام ہوتے ہیں، جس میں سے ایک کمزوری ہے

املا کی غلطیاں اور ذخیرہ الفاظ کی کمی:

یہ بہت ہی عام مسئلہ ہے۔ کئی دفعہ دیکھنے میں آیا ہے کہ طالب علموں کی اردو/انگریزی تحریر میں املا کی بہت غلطیاں ہوتی ہیں، نیز ان کو زبان کی بول چال میں دقت کا سامنا اس لیے کرنا پڑتا ہے کہ ان کے پاس ذخیرہ الفاظ کی کمی ہوتی ہے۔

ویسے اس مسئلے کو چھوٹی کلاسز میں حل ہو جانا چاہیے، لیکن خیر جو ہو گیا، سو ہو گیا۔ ماضی کی غلطی کو اب ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے۔ اس لیے تعلیمی سال کے شروع میں اس طرف خاص توجہ دینی چاہیے تاکہ طالب علم کے نمبر کم از کم غلط املا کی وجہ سے کم نہ ہوں۔

مشکل مضمون کا مردانہ وار مقابلہ:

طالب علم کا جو مضمون کمزور ہے، اس پر زیادہ توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ بھی طالب علم کے لیے آسان ہو جائے۔ کبھی بھی کمزور مضمون کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، بلکہ اس کا سامنا کرنا چاہیے۔ یاد رکھیے کہ کوئی مضمون مشکل نہیں ہوتا، مسئلہ پڑھنے والے اور پڑھانے والے میں ہوتا ہے۔

مشکل مضمون کے لیے شام کی اکیڈمی میں شرکت کی جاسکتی ہے یا کلاس ٹیچرز سے اضافی ٹائم اور توجہ کی درخواست کرنی چاہے۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ سے بھی مدد لی جا سکتی ہے۔ فائنل امتحان میں اچھے نمبروں کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے تمام مضامین میں نمبر اچھے آئیں، تب ہی آپ کا گریڈ اچھا ہوگا۔ ورنہ ایک مضمون کی وجہ سے آپ کا سال بھی ضائع ہوسکتا ہے۔

کلاس ٹیسٹ سے فرار اور نقل:

بعض طالب علم کلاس ٹیسٹ میں نقل کر کے اچھے نمبر لینے کی کوشش کرتے ہیں یا کلاس ٹیسٹ والے دن چھٹی کر لیتے ہیں۔ یہ عادت انتہائی خطرناک ہے اور اس سے طالب علم کو نہ صرف تعلیمی نقصان ہوتا ہے بلکہ اس کی شخصیت بھی خراب ہوسکتی ہے۔ کلاس ٹیسٹ میں ہوسکتا ہے کہ آپ نقل کر کے اچھے نمبر لے لیں، لیکن جناب فائنل امتحان میں کیا کریں گے؟

اس ہی طرح کلاس ٹیسٹ میں غیر حاضری کی صورت میں آپ کو اپنی اصل صورت حال کا اندازہ ہی نہیں ہوتا اور آپ کی بہت سی غلطیوں کی نشان دہی کلاس ٹیسٹ کے ذریعے سامنے آتی ہے، جن کو سالانہ امتحان سے پہلے ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔ ورنہ فائنل امتحان میں ان چھوٹی چھوٹی غلطیوں کی وجہ سے بڑا نقصان ہوسکتا ہے۔

تبصرے (27) بند ہیں

Aasma Qamer Nov 25, 2015 05:03pm
What does it mean by مشکل مضمون کا مردانہ وار مقابلہ: Is there any zanana war muqabala aswell? Dear writer can you please explain why the courage, planning and consistency is associated to masculinity?
Atif nazir Nov 25, 2015 05:09pm
Sub batain bilkul theek hain but Colleges mai meximum teachers fresh aaty hain jin ka experience hi nahi hota teaching mai jis wja se students achay num nahi lay paaty
Yasir Nov 25, 2015 05:55pm
In our country mostly exams are meant to test your memory not to check how well you understand the topic or how much command you have in that specific topic. I personally know many people especially in the field of science who never had good marks in the exam but their concepts in their fields were very strong. Because they never memorized it they learned it. Stop encouraging the ratta mafia. What you mean by Hadaf set kerna, 90% lena, class mein top kerna. Are we humans or horses in a race whose goal is to win. We should promote the way of learning so we can have thoughtful minds and well mannered humans.
حسن امتیاز Nov 25, 2015 06:19pm
@Aasma Qamer : میں معذرت چاہتا ہوں۔ دراصل میں نے اس پہلو پر غور نہیں کیا ۔ مجھے زیادہ بہتر الفاظ کا چناو کرنا چاہیے تھا۔ یہاں مردانہ وار کی بجائے جرات کے ساتھ مقابلہ کرنا ہونا چاہیےتھا۔ لیکن میرا مقصد قطعی کسی کی دل آزاری نہیں تھا میرے غلطی کی نشان دہی کا بہت شکریہ
AQ Nov 25, 2015 06:59pm
Very well written, appreciate your work
AQ Nov 25, 2015 07:00pm
@Aasma Qamer It is a idiom in urdu language, you need to improve your urdu vocab.
نجیب احمد سنگھیڑہ Nov 25, 2015 09:13pm
میرے نمبر کیوں کم آتے تھے؟ اس لیے کہ اکثر وہی سوالات امتحانی پرچہ میں ٹھونسے جاتے تھے جن میں مجھے دلچسپی نہیں تھی اور یہ سوال مستقبل کے معماروں کے اذہان کو ھپناٹائز کرنے کے لیے بار بار پرچوں میں داغے جاتے تھے۔ اگر ان سوالوں کا جواب میں اپنی سمجھ بوجھ اور مطالعہ کے مطابق جوابی شیٹ میں لکھتا تو پرچہ چیک کرنے والا پہلی ہی فرصت میں مجھے صفر نمبر دیتا اور ساتھ ہی دیگر سوالات کے لکھے گئے جوابات میں بھی دانستہ کم نمبر دیتا کیونکہ میرے جواب نظریاتی طور پر ان کے الٹ ہوتے تھے۔
نجیب احمد سنگھیڑہ Nov 25, 2015 09:13pm
پرائمری تک سوال آتا رہا کہ نیجے درج کیے الفاظ کو جملوں میں استعمال کریں۔ مثلآ لفظ ‘ڈان‘ لکھا ہوتا تو میں نے جملہ بنانا “ ‘ڈان‘ کا جملہ بنائیں“۔ مگر صفر نمبر دے دیا جاتا۔ صفر نمبر کی وجہ پوچھنی تو کہا جاتا بامحاورہ جملہ بنانا تھا۔ تو میں پرچہ دیکھاتا کہ کہاں لکھا ہے بامحاورہ جملوں میں استعمال کریں؟ جواب خاموشی.
sarmad Nov 25, 2015 09:32pm
@Aasma Qamer mard tu madana war muqabila hi kare ga aurat zanana war muqabila hope answer the question.I answered your question because there is no need of war sister.
sajjad Nov 25, 2015 10:11pm
T ap ka kalam parha buhat acha laga
sajjad Nov 25, 2015 10:15pm
Thanks brother App ka kalam buhat acha laga
ali Nov 25, 2015 10:33pm
awesome article, it could change the study way of numerous students who were unfamiliar all these clues. These are the golden daffodils to them if they take curiosity.
Majid Ali Nov 25, 2015 10:38pm
This is an excellent article conclusion is you need to be organised do not leave things for last moment or close to exam. I see some comments directly related to system author is not trying to fix the system he is trying to explain what is the right way to prepare yourself for exam. @Yasir author is right you need to set your goal this apply to every walk of life if you do not have goal then you will not able to achieve anything.
S.Muhammad Ali Nov 26, 2015 01:17pm
@Aasma Qamer Dear It means, You should face all obstacles while studying and it is phrase. As a coward worrier absconds from war, in case, A brave worrier bravely fights and handles all hurdles on his way.
Kamran Khan Nov 26, 2015 02:34pm
Dear Brother, Very nice & useful information. Please keep it up. Regards, Kamran Khan
نجیب احمد سنگھیڑہ Nov 26, 2015 05:21pm
پلاننگ شلاننگ کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔ ٹائم ٹیبل مرتب کر کے پڑھنا ممکن نہیں کیونکہ ہر لمحے بعد حالات بدلتے رہتے ہیں۔ مثال کے طور پر شام چار بجے ّعاصمہ کی پڑھائی کا وقت ہے لیکن اسی وقت پروہنے گھر آ جاتے ہیں جن کی خاطر مدارت اور جی آیاں نوں کہنے کے لیے پڑھائی کا وقت لگ جاتا ہے۔ مطلب یہ کہ منصوبہ بندی، پلاننگ، ٹائم ٹیبل ۔۔۔ یہ سب کتابی باتیں ہیں صرف۔
نجیب احمد سنگھیڑہ Nov 26, 2015 05:21pm
بہرحال نمبر کم آنے کی جو حقیقی وجوہات ہیں وہ یوں ہیں: طالبعلم کا پڑھنے میں دلچسپی نہ لینا یا پڑھنے میں دلچسپی کا عنصر طالبعلم میں داخل کرنے کی اساتذہ و والدین کی ناکامی۔ سٹوڈنٹ کا احساسِ ذمہ داری کا گراف نہ ہونا اور یہ نہ سوچنا کہ اس کی تعلیم پر اس کے والدین اپنے لہو پسینے کی کمائی صرف کر رہے ہیں۔ موبائل فون، انٹرنیٹ، سوشل میڈیا، اسکائیپ جیسی ماڈرن چیزوں میں وقت صرف کرنا۔ جب کہ ڈان ڈاٹ کام جیسی جنرل نالج اور کرنٹ افیئرز سے بھرپور ویب سائٹ اور بلاگ میں لکھنے کی مثبت ایکٹیویٹی نہ رکھنا۔ پڑھائی کے طریقہ کار سے عدم واقفیت۔ پڑھے لکھے افراد کی بیروزگاری کی آسمان کو چھوتی سطح کو تصور میں لاتے ہوئے طالبعلم کا پڑھائی سے باغیانہ رویہ پنپنا۔ لوڈ شیڈنگ، شدید سردی اور شدید گرمی میں امتحانات کا انعقاد بھی نمبر کم آنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اور ایک اور وجہ بھی ہے یعنی بلوغتی عمر۔ ایسی عمر میں کتابوں کی بجائے صنف مخالف میں توجہ زیادہ تر جاتی ہے جو کہ پڑھائی میں روڑے اٹکاتی ہے۔
XerXes Nov 26, 2015 10:23pm
@Aasma Qamer Because men are far superior than women in all paradigms of life. It doesn't matter if you choose to accept it or not , the truth won't change. Just because you were born a woman , this doesn't mean that women are better than men . And to your question : Yes indeed , there is no zanana muqabla ,as women are neither realistically , nor culturally or religiously revered as being powerful. Hurts , doesn't it ?
shehar Nov 27, 2015 12:51am
@Aasma Qamer because concept of education is associated masculinity in our society.....
Jamshed khan Nov 27, 2015 02:29am
@نجیب احمد سنگھیڑہ you are also right !
Jamshed khan Nov 27, 2015 02:29am
You are right.
aftab ahmed Nov 27, 2015 05:28pm
میں تو ان نمبرز کیمسٹری پر یقین ہی نہیں رکھتا۔ قابلیت اصل چیزہے۔ یہ تھری ایڈیڈ کا ماخذ نہیں ہے، میری زندکی بھرکا مشاھدہ ہے۔ رٹا لگا کے بہترین نمبرز لیئے جا سکتے ہیں۔ مگر قابلیت کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔ یہ نمبرز سسٹم ہی غلط ہے۔ گریڈ /پوزیشن/سب نظر کا دھوکا ہے۔
Haider Shah Nov 27, 2015 06:25pm
Just bear in your mind and don't mixed up 2x basic pillars of Education. Getting Education for getting Degree? Getting Education to explorer human hidden treasure ? All above mentioned criteria would be irrelevant if not fall into mentioned purpose of Education. Otherwise keep on studying:)
Abdullah Nov 28, 2015 11:31pm
good and nice work
ahmed qamer Dec 01, 2015 11:22pm
@Aasma Qamer You should have understood the idiom if you have name in urdu. This idiom is used globally in urdu language.
telmeez Dec 04, 2015 10:15pm
I found the article well-written and balanced
RIZWAN ALI Dec 17, 2015 09:15pm
Main yeh kahna chahta hun kah mujhy english ki grammer proper tareeqy sy ni aati aur min zahni tor per buhat camzor hun aur min ashy number leana chahta hun min kia krun