حافظ آباد: خاتون سے گینگ ریپ کا تیسرا ملزم بھی مبینہ مقابلے میں ہلاک

شائع June 8, 2025
— فائل فوٹو:رائٹرز
— فائل فوٹو:رائٹرز

حافظ آباد میں انسانیت سوز گینگ ریپ کیس نے ملک بھر کو لرزا کر رکھ دیا، اور اب اس خونی باب کا جزوی اختتام ہو چکا ہے، واقعے میں ملوث تیسرا نامزد ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا جبکہ ایک اور نامزد ملزم اور اس کے4 نامعلوم ساتھی تاحال مفرور ہیں، پولیس ترجمان نے تینوں ملزمان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں اپنے ہی ساتھیوں کی گولیاں لگیں۔

یہ لرزہ خیز واقعہ چند روز قبل تھانہ کسوکی کی حدود میں پیش آیا، جہاں مسلح ملزمان نے ایک شادی شدہ جوڑے کو اغوا کیا، خاتون سے گینگ ریپ کیا اور اس گھناؤنے عمل کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔ واقعے نے ملک بھر میں غم و غصے کو جنم دیا، متاثرہ شہری علی رضا کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 490/25 مقدمہ درج کیا گیا، جس میں 4 نامزد اور 4 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا۔

واقعے کے بعد ڈی پی او حافظ آباد عاطف نظیر کھدر نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ضلع بھر میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے وسیع پیمانے پر آپریشن شروع کیا، جس کے نتیجے میں ایک ہفتے کے اندر 3 مرکزی ملزمان مبینہ مقابلوں میں مارے گئے۔

پہلا مبینہ پویس مقابلہ 5 جون 2025 کو ہوا جس میں ملزم خاور انصاری کو سم نالہ روند کے قریب مبینہ مقابلے میں ہلاک کیا گیا، جس کا مقدمہ تھانہ کسوکی میں سب انسپکٹر علی حسن کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 488/25 درج کی گئی۔

دوسرا مقابلہ 6 جون کو ہوا جس میں موٹر سائیکل مکینک ملزم لئیق درزی کو کوٹ نانک نہر کے قریب ہلاک کیا گیا، اس مبینہ مقابلے کا مقدمہ نمبر 493/25 سب انسپکٹر مشتاق حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

تیسرا مقابلہ آج ہوا جس میں ملزم خاور منسب عرف چند کو کلیکی منڈی نہر کے قریب پولیس سے فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا، مبینہ پولیس مقابلے کی ایف آئی آرر نمبر 273/25 تھانہ کلیکی منڈی میں سب انسپکٹر محمد اعظم کی مدعیت میں درج کی گئی، جس میں دفعات 302، 324، 34، 186، 353 اور اسلحہ آرڈیننس 13/20/65 شامل ہیں۔

پولیس ترجمان کے مطابق تینوں ملزمان مبینہ مقابلوں میں اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال حافظ آباد منتقل کیا گیا ۔

ملزم اکرام اور 4 نامعلوم افراد تاحال گرفتار نہیں ہو سکے۔ ڈی پی او عاطف نظیر نے تمام تھانوں کو چوکنا رہنے اور فوری گرفتاری کے احکامات جاری کیے ہیں تاکہ متاثرین کو مکمل انصاف فراہم کیا جا سکے۔

پولیس کی رشوت لے کر معامل دبانے کی کوشش

اگرچہ پولیس کی تیز رفتار کارروائی قابل تعریف ہے، لیکن اس سانحے نے محکمہ پولیس کے بعض کرپٹ عناصر کو بھی بے نقاب کر دیا۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ چند پولیس اہلکاروں نے ملزمان سے ایک لاکھ 40 ہزار روپے رشوت لے کر معاملہ دبانے کی کوشش کی۔

ڈی پی او عاطف نظیر کے احکامات پر اے ایس آئی کاشف محمود (سابق چیک پوسٹ انچارج) اور انسپکٹر لیگل منیب لیاقت (ملزم اکرام کا کزن) کو معطل کر کے گرفتار کیا گیا، ان کے خلاف بھی ایف آئی آر نمبر 490/25 کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔

انصاف کی تکمیل ضروری

3 درندہ صفت ملزمان کی ہلاکت سے پولیس نے ایک مضبوط پیغام دیا ہے کہ ظلم کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ مگر اصل انصاف اس وقت مکمل ہو گا جب باقی مفرور ملزمان گرفتار ہوں، بدعنوان اہلکاروں کو سزا ملے، اور متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ، عزت اور قانونی معاونت فراہم کی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 19 جون 2025
کارٹون : 18 جون 2025