راولپنڈی: عدالت کا لال حویلی سے متعلق کارروائی نہ کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2022
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نوٹس میں کہا گیا کہ زیر قبضہ اراضی یونٹس 7 دن میں خالی کریں ورنہ بذریعہ پولیس بے دخل کر دیا جائے گا—فائل/فوٹو: پی آئی ڈی
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نوٹس میں کہا گیا کہ زیر قبضہ اراضی یونٹس 7 دن میں خالی کریں ورنہ بذریعہ پولیس بے دخل کر دیا جائے گا—فائل/فوٹو: پی آئی ڈی

راولپنڈی کی مقامی عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کو لال حویلی پر قبضہ کرنے سے روک دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک راولپنڈی کی جانب سے 7 روز میں لال حویلی خالی کرنے کا حکم ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید نے 7 روز میں لال حویلی خالی کرنے کا حکم چیلنج کردیا

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج خورشید عالم بھٹی نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران جج نے متروکہ وقف املاک بورڈ کو لال حویلی سے بے دخلی کے حوالے سے 12 اکتوبر 2022 کے نوٹس پرعمل درآمد اور جبری اقدامات کرنے سے روک دیا۔

درخواست گزاروں کے وکیل سردارعبدالرازق نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ نے میرے موکل کو لال حویلی سے بے دخل کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ازخود حویلی خالی نہیں کی تو طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔

وکیل نےمتروکہ وقف املاک بورڈ پر اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

دوسری جانب املاک بورڈ کے وکیل نے عدالت میں استفسار کیا کہ متروکہ وقف املاک ایکٹ کی دفعہ 16 کے تحت بورڈ نے پراپرٹی پر قبضہ کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: متروکہ وقف املاک کا شیخ رشید کو 7 روز میں لال حویلی خالی کرنے کا حکم

نوٹس کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ نے کہا تھا کہ سابق وزیرداخلہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق نے حویلی کا کرایہ ادا نہیں کیا اور نہ اتھارٹی کے نوٹس کا جواب دیا تھا جس کی وجہ سے وہ جائیداد کا قانونی طور پر قبضے کا حق نہیں رکھتے۔

عدالت نے ریکارڈ پر غور کرتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ شیخ صدیق راولپنڈی بوہڑ بازار میں واقع جائیداد ڈی 158 کے مالک ہیں اور ملکیت کا حق رکھتے ہیں۔

جج نےکہا کہ 21 نومبر 2014 کو متروکہ وقف املاک بورڈ نے شیخ رشید کو حویلی سے بے دخلی کا نوٹس بھیجا تھا جس کے بعد اس نوٹس کو عدالت میں چیلنج کیا گیا، عدالت کے حکم کے مطابق عوام املاک پر قانون کے کارروائی ہونے چاہیے ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں