اقدامات پر عملدرآمد شروع، پاکستان نے بھارتی سول و ملٹری طیاروں کیلئے فضائی حدود بند کر دی
قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے عملدرآمد شروع کرتے ہوئے بھارتی رجسٹرڈ سول و ملٹری طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کر دی۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا، 23 اپریل کو بھارت نے سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل اور واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جواب میں آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کے ساتھ تجارت اور واہگہ بارڈر بند جبکہ بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ڈان نیوز کے مطابق فیصلے کا اطلاق بھارتی ایئرلائنز اور بھارتی آپریٹرز کے لیز پر لیے گئے طیاروں پر بھی ہو گا، سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بھارتی طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔
سول ایوی ایشن (سی اے اے) ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی حدود سے گزرنے کے لیے غیر ملکی طیاروں کو بھارتی رجسٹریشن نہ ہونے کی شرط لازمی ہوگی، اقدام بھارت کے ساتھ کشیدہ تعلقات اور سیکیورٹی خدشات کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو چکا ہے، پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو متبادل روٹس اختیار کرنا ہوں گا۔
ذرائع کے مطابق فضائی آپریشنز پر پابندی کے باعث بھارتی پروازوں کا دورانیہ اور اخراجات بڑھنے کا امکان ہے۔