سری لنکا میں بس کھائی میں گرنے سے 21 افراد ہلاک

شائع May 11, 2025
فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

سری لنکا میں بس کھائی میں گرنے سے کم از کم 21 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوگئے، یہ 20 سال میں بدترین ٹریفک حادثہ تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایک سینئر ٹرانسپورٹ اہلکار نے بتایا کہ اتوار کے روز بودھ مت کے درجنوں پیروکاروں کو لے جانے والی بس پہاڑی علاقے میں سے گزرتے ہوئے ایک کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں کم از کم 21 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہو گئے۔

پولیس نے بتایا کہ سرکاری بس تقریباً 70 مسافروں کو لے کر جا رہی تھی، جبکہ بس میں 50 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش تھی، کوٹمالے کے وسطی پہاڑی علاقے میں بس ڈرائیور سے بے قابو ہوکر قلابازیاں کھاتے ہوئے کھائی میں جاگری۔

حادثے میں بس مکمل تباہ ہوگئی، اس کی چھت اور گاڑی کی آدھی سے زیادہ نشستیں فرش سے اکھڑ گئیں۔

ایک مقامی پولیس اہلکار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا بس میں کوئی میکانکی خرابی تھی یا ڈرائیور کو گاڑی چلاتے ہوئے نیند آ گئی تھی۔

نائب وزیر برائے ٹرانسپورٹ پرسانا گناسینا نے جائے حادثہ پر صحافیوں کو بتایا کہ زخمیوں کو علاقے کے دو ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حادثے میں 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن کی شناخت کےلیے کوشش کی جارہی ہے۔

نائب وزیر نے مزید کہا کہ اگر مقامی باشندے تباہ شدہ بس سے لوگوں کو نکالنے اور انہیں فوری طور پر ہسپتال پہنچانے میں مدد نہ کرتے تو ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی تھی۔

پولیس نے بتایا کہ 24 افراد دو ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

حادثے کا شکار بس جزیرے کے جنوبی سرے پر واقع زیارتی قصبے کاتاراگاما سے وسطی شہر کرونیگالا کی طرف جا رہی تھی، جو تقریباً 250 کلومیٹر دور ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں سالانہ اوسطاً 3000 روڈ ایکسیڈنٹس میں اموات ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے اس ملک کی سڑکیں دنیا کی خطرناک ترین سڑکوں میں شمار ہوتی ہیں۔

اتوار کا بس حادثہ اپریل 2005 کے بعد ملک کا بدترین حادثہ تھا، جس میں پولگاہاویلا کے قصبے میں ایک ڈرائیور نے ریلوے کراسنگ پر ٹرین سے آگے نکلنے کی کوشش کی تھی، بس ڈرائیور معمولی زخمی ہوا تھا، لیکن 37 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 13 جون 2025
کارٹون : 12 جون 2025